کرناٹک میں بیف پر پابندی مضحکہ خیز اور پاگل پن ہے: ایس ڈی پی آئی
نئی دہلی: 10/دسمبر (پی آر) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آ ف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کرناٹک اسمبلی میں 9دسمبر کو (کرناٹک پروینشن آف سلاٹر اینڈ پریوینشن آف کیٹل بل) ”Karnataka Prevention of Slaughter and Preservation of Cattle Bill (2020)’، منظور کئے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے عام عوام اور کسانوں کیلئے کوئی فائدہ نہیں ہے۔ کرناٹک کی بی جے پی کی زیر قیادت حکومت تمام معاملوں میں اتر پردیش کی بی جے پی حکومت کی نقش قدم پر چل رہی ہے اور فرقہ وارانہ پولرائزیشن کے ذریعے انتخابی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔
ایس ڈی پی آئی قومی جنر ل سکریٹری الیاس محمد تمبے نے اس بات کا اعادہ کیا کہ نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت کے دور میں گائے کا گوشت بر آمد کرنے میں ہندوستان نے دنیا میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ گائے کا گوشت برآمد کرنے والی زیادہ تر کمپنیاں بی جے پی کی حکمران ریاستوں جیسے اتر پردیش اور مدھیہ پردیش میں ہیں۔ تاہم، مویشیوں کے ذبح پر پابندی لگانا سراسر مضحکہ خیز اور پاگل پن ہے۔ کرناتک میں گائے کے گوشت پر پابندی لگانے سے کسانوں کو بھاری بوجھ اور نقصان ہوگا۔ بی جے پی حکومت کے ذریعہ عوام کے کھانے کے حقوق کو چھیننا ایک فسطائی اور آئین مخالف اقدام ہے۔