ملک بھرمیں بھارت بند کاملا جلا اثر، سیاسی جماعتوں، ٹریڈ اور کسان یونینوں نے قوانین کو منسوخ کرنے کا کیا مطالبہ
زرعی قانون کے خلاف آج اعلان کردہ کسان تنظیموں کا بھارت بند کا ممبئی سمیت مہاراشٹر میں ملاجلااثر نظرآیا۔ حالانکہ کسان اور سیاسی پارٹیوں کے سربراہ وں نے کہا کہ کسی کو بھی بھارت بند کے مطالبے میں شامل ہونے پر مجبور نہیں ہونا چاہئے، بند کا اثر شمالی ہند اور غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں میں پڑ رہا ہے۔ شمالی ریاستوں خصوصا پنجاب، ہریانہ، اترپردیش اور دہلی کے لوگ کسانوں کے ساتھ شامل ہو گئے ہیں۔
نعیم ممبئی واشی میں واقع ممبئی زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹی (اے پی ایم سی) آج ان کسانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے بند ہے جو مرکز کے نئے زرعی مارکیٹنگ کے قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ متعدد سیاسی جماعتوں اور ٹریڈ یونینوں کے تعاون سے کسانوں کی یونینوں نے قوانین کو منسوخ کرنے کے اپنے مطالبے کی حمایت میں بھارت بند کا مطالبہ کیا ہے۔ واشی اے پی ایم سی ریاست میں 300 کے قریب اے پی ایم سی کی بڑی تنظیم ہے۔ پانچ ہول سیل مارکیٹوں میں روزانہ پچاس ہزار کے لگ بھگ فوٹ فال ہوتا ہے۔
حکومت بڑا دل دکھائے، کسانوں سے بات کرے: سنجے راؤت
شیو سینا کے لیڈر سنجے راؤت نے کہا، ’’یہ سیاسی بند نہیں ہے۔ یہ ہمارے جذبات کا اظہار ہے۔ دہلی میں احتجاج کر رہی کسان تنظیموں نے کوئی سیاسی جھنڈا نہیں تھاما ہوا ہے۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم کسانوں سے یکجہتی کا اظہار کریں اور ان کے جذبات سے خود کو منسلک کریں۔ اس پر ادھر یا ادھر کی کسی بھی طرح کی سیاست نہیں ہونی چاہئے۔‘‘
سنجے راؤت نے مزید کہا، ’’اگر حکومت بڑا دل اکھتی ہے تو چاہے وزیر داخلہ ہوں یا وزیر اعظم، انہیں جانا چاہئے اور کسانوں سے بات کرنی چاہئے۔
بھارت بند کی حمایت میں رانچی میں مظاہرین کا مارچ اور نعرے بازی
کئی شہروں میں روکی گئی ٹرین، بہار میں آر جے ڈی نے نذر آتش کئے ٹائر
کسانوں کے بھارت بند کا اثر مختلف ریاستوں میں نظر آ رہا ہے۔ بنگال میں ٹریڈ یونینوں نے کسانوں کے حق میں مارچ نکالا، وہین بہار کے دربھنگہ میں آر جے ڈی کارکنان نے زرعی قوانین کی مخالفت میں ٹائر نذر آتش کر دیئے۔
کرناٹک میں کانگریس لیڈران نے اسمبلی کے باہر کسانوں کے حق آواز اٹھائی۔ کرناٹک کے ہی کلبرگی میں لیفٹ کارکنان نے بس اسٹیشن کے باہر مظاہرہ کیا۔
بھارت بند کے پیش نظر بہار میں سختی
بھارت بند کے پیش نظر بہار حکومت نے تمام ضلعی سربراہوں کو حکم دیا ہے کہ اگر مظاہرین نظم و نسق کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کریں تو ان پر سخت کارروائی کی جائے۔
نہیں چاہئے بی جے پی: اکھلیش یادو
اکھلیش یادو نے ٹوئٹ کیا، ’’اپنی زمین کی خاطر، ہم ماٹی میں جا لپٹیں گے، وہ کیا ہم سے نپٹیں گے۔ نہیں چاہئے
بھارت بند کا جنوبی ہند میں بھی اثر
آندھرا پردیش میں کسان یونینوں کی کل پر مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف بلائے گئے بھارت بند کی حمایت میں لیف جماعتوں نے مظاہرہ کیا۔
الہ آباد میں روکی گئی ٹرین
اتر پردیش کے الہ آباد میں سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے ٹرین روک دی ہے۔ بند کے دوران سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے بندیل کھنڈ ایکسپریس کو روک دیا اور نعرے بازی کی۔
بھارت بند کا لکھنؤ میں اثر
کسانوں کے بھارت بند کے پیش نظر اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے دیہی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ لکھنؤ شہر کے علاوہ دیہی علاقوں میں بھی پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے جلوس، دھرنا-مظاہرہ، ریلی اور محاصرہ پر پابندی عائد رہے گی۔
اب تک ہو چکی ہے پانچ مرحلوں کی بات چیت
کسانوں اور حکومت مابین تاحال 5 مرحلوں کی بات چیت ہو چکی ہے لیکن معاملہ ہنوز تعطل کا شکار ہے۔ اب سبھی کی نظریں 9 دسمبر کو کسانوں اور حکومت کے درمیان ہونے والی بات چت پر مرکوز ہیں۔ تاہم کسان تنظیموں نے حکومت سے کہا کہ جب تک نئے زرعی قواین واپس نہیں ہوں گے اس وقت تک تحریک جاری رہے گی۔
بند کے تعلق سے کسان تنظیموں کی کہی گئی چند باتیں
- بند صبح سے پورے دن تک چلے گا، اس دوران تمام باراز، دکانیں، خدمات اور ادارے بند رہیں گے۔
- چکہ جام سہ پہر تین بجے تک چلے گا۔
- اس دن کسان دودھ، سبزی-پھل وغیر کوئی چیز بازار لے کر نہیں جائیں گے۔
- اسپتال، امبولنس اور دیگر ضروری خدمات کو بند سے استثنیٰ رکھا جائے گا۔ شادیوں کے موسم کے پیش نظر شادی سے متعلق سرگرمیوں کو بھی چھوٹ دی گئی ہے۔
- کسان تنظیموں کے مطابق بند پُر امن رہے گا، اس میں کسی بھی طرح کی توڑ پھوڑ، تشدد یا زبردستی نہیں کی جائے گی۔
- کوئی سیاسی جماعت اگر بند کی حمایت کرنا چاہے تو اسے اپنا جھنڈا، بینر چھوڑ کر کسانوں کا ساتھ دینا ہوگا۔
حزب اختلاف کی 24 جماعتوں نے کی بند کی حمایت
کسانوں کے بھارت بند کو حزب اختلاف کی 24 جماعتیں حمایت دے رہی ہیں۔ ان میں کانگریس، لیفٹ پارٹیوں کے علاوہ بیشتر علاقائی جماعتیں شامل ہیں۔ وہیں بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں نے کہا ہے کہ ان کی ریاستوں میں بھارت بند نہیں ہوگا، کہا گیا ہے کہ جو لوگ بند کرانے کی کوشش کریں گے ان پر کارروائی کی جائے گی۔
بند کی حمایت میں جماعتیں:
- کانگریس
- سی پی آئی
- ڈی ایم کے
- سی پی آئی ایم
- آر جے ڈی
- این سی پی
- جے ایم ایم
- سماجوادی پارٹی
- شیو سینا
- شرومنی اکالی دل
- سی پی آئی – مالے
- گُپکار الائنز
- ٹی ایم سی
- ٹی آر ایس
- اے آئی ایم آئی ایم
- عام آدمی پارٹی
- پی ڈبلیو ڈی
- بی وی اے
- آر ایس پی
- ایف بی
- ایس یو سی آئی (سی)
- سوراج انڈیا
- جے ڈی ایس
- بی ایس پی
کسانوں کا بھارت بند آج، 11 بجے سے تین بجے تک چکہ جام
مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف آج کسانوں نے بھارت بند کا اہتمام کیا ہے۔ بھارت بند کے تحت صبح 11 بجے سے 3 بجے تک چکہ جام کیا جائے گا۔ تقریباً دو درجن سیاسی جماعتوں نے بند کو حمایت دی ہے، جبکہ ملک کی متعدد ٹریڈ یونینز بھی بند کی حمایت میں ہیں۔ بھارت بند کے سبب ملک بھر میں ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ہونے کے امکانات ہیں۔
بھارت بند، مہاراشٹر میں ٹرینیں روکی گئیں
مہاراشٹر کا سوابھیمانی شیتکاری سگتھانا نے بلڈھانا ضلع کے ملکپور میں بھارت بند کے تحت ٹرینیں روکیں لیکن پولیس نے ریل کی پٹریوں پر بیٹھے ان لوگوں کو وہاں سے ہٹا کر حراست میں لے لیا۔