تازہ خبریںخبریںعالمی

ترکی کے ساتھ جنگ یونان کو بہت مہنگی پڑے گی: یونانی میڈیا

مشرقی بحیرہ روم کے تنازعے میں ترکی کے ساتھ جنگ میں یونان کو شکست ہو جائے گی۔ یونانی میڈیا نے اپنی حکومت سے کہا ہے کہ وہ ترک صدر رجب طیب ایردوان کی مذاکرات کی پیشکش کو قبول کرلے دوسری طرف میں یونان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یونان کے سب سے زیادہ شائع ہونے والی روزنامہ اخبار جیارجیوز پاپا کرستوس نے لکھا ہے کہ یورپ یونان کو بیمار کر کے رہے گا۔ فرانس خطے میں اپنے مفادات کے لئے یونان کو استعمال کر رہا ہے۔

بعض اخبارات نے کہا ہے کہ ہر بات میں یونان کا یورپین یونین جانا مسئلے کا حل نہیں ہے۔ یونان کو یہ بات از خود سمجھنی ہو گی کہ آیا بحیرہ مشرقی روم کے معاملے میں وہ خود کس حد تک حق پر ہے اور ترکی کیا کچھ غلط کر رہا ہے۔
یونانی میڈیا کے مطابق یورپین یونین ایک ریفری کا کردار ادا کر رہا ہے۔ ترکی اور یونان کے درمیان جنگ کے لئے وہ صرف گنتی گن رہا ہے۔ آخر میں ریفری ایک سائیڈ پر ہو کر صرف جنگ کے نتائج کو دیکھے گا۔ یونان اس جنگ سے کچھ حاصل کرنے کے بجائے بہت کچھ داوٗ پر لگا دے گا۔
ترکی کے ساتھ جنگ کی صورت میں یونان اپنا میجسٹی مائس جزیرہ کھو دے گا۔ ترکی اس جزیرے پر قبضہ کر لے گا اور پھر اس جزیرے کی واپسی کے لئے یونان کو اگلے پچاس سے ساٹھ سال تک مذاکرات ہی کرنے پڑیں گے۔
یونانی میڈیا نے اپنی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کرے۔ ترکی کے ساتھ قلیل مدتی جنگ یونان کو بہت مہنگی پڑے گی اور وہ اپنے کئی علاقوں سے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔
یونانی میڈیا کے مطابق یونان مذاکرات میں بھی سیاسی طور پر شکست کھائے گا۔ ترکی مذاکرات میں جب اپنی شرائط پیش کرے گا تو اس پر متفقہ رائے کے لئے یونان کو وقت مل جائے گا اور بتدریج کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

یونانی میڈیا نے حکومت سے کہا ہے کہ ہر بار یورپین یونین کے پاس یہ شکایت لے کر جانا کہ صدر ایردوان جنگ کی دھمکی دے رہے ہیں بالکل مناسب نہیں ہے۔ یونان کو اپنے فیصلے خود کرنے ہوں گے۔
یونان کے ایک اور روزنامہ اخبار کیتھی میرینی نے لکھا ہے فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے ترک صدر طیب ایردوان کے ساتھ اختلافات ہیں۔ اسی وجہ سے فرانس یونان کو جنگ کے لئے ابھار رہا ہے لیکن یونان کو یہ بات سمجھنی ہو گی کہ پیرس کے اپنے مفادات ہیں اور فرانس کی مدد محض ایک دھوکے کے سوا کچھ نہیں ہے۔
حال ہی میں یونان کی کمیونسٹ پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ لیانا کینلی نے کہا تھا کہ صرف فرانس پر انحصار یونان کو سخت مشکلات میں ڈال دے گا۔ انہوں نے ترکی کو خطے کی سپر پاور قرار دیتے ہوئے کہا کہ پیرس کے مشرقی بحیرہ روم میں اپنے مفادات ہیں جس کے لئے وہ یونان کو استعمال کر رہا ہے۔ ایک ٹی وی پروگرام میں انہوں نے کہا کہ کوئی بھی یونان کی مدد کے لئے اس لئے نہیں آئے گا کہ اسے یونانیوں سے محبت ہے۔ لوگ اپنے مفادات کو ترجیح دیں گے چاہے یونان کو اس جنگ میں شکست ہی ہو جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!