ضلع بیدر سے

لاک ڈاؤن کے دوران بچوں کی شادیوں میں اضافہ ہواہے: کویتا ہوشارے

بیدر: 2/ستمبر (وائی آر) بچوں کی شادیوں پر روک لگانے تک خود کومحدود کرنا درست نہیں بلکہ جن لڑکیوں کی شادیاں ہوچکی ہیں انہیں دوبارہ آباد کرنا تمام افسران کی جوابدہی میں شامل ہے“ یہ بات بیدر ضلع بہبودیٴ اطفال کمیٹی کی چیرپرسن کویتا ہوشارے نے کہی۔ وہ تعلقہ پنچایت دفتر میں شہری سیوم سیوا سمسھتے کی جانب سے منعقدہ بچپن کی شادی پرروک اور لڑکیوں کی بہتر زندگی کے لئے اقدامات عنوان پر منعقدہ پروگرام سے خطاب کررہی تھیں۔

محترمہ نے بتایاکہ لاک ڈاؤن کے وقت بچوں کی شادیوں میں اضافہ ہوا۔ 18سال کی عمر ہونے سے پہلے ہی لڑکی کی شادی کردینا جائزنہیں ہے۔ انہیں ایک بہترین شہری بنانے کے لئے عمر کا خیال رکھنا ہوگا۔ بیدر تعلقہ پنچایت ای او مسٹر دھنراج بوراڑے نے کہاکہ بچپن کی شادی پر روک لگانا بے حد ضروری ہے۔ ضلع تحفظ اطفال افسر چندرکانت جادھونے کہاکہ ایک مہذب معاشرے کے لئے بچپن کی شادی کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے۔

بنگلور کے چائلڈ رائٹس ٹرسٹ کے وینکٹیش ٹی، ودیانکیتن ادارہ کے ایم کے ٹی میرل، بیدر بی ای او سوریہ کانت مدانے،این جی اوز کے نمائندے، پی ڈی اوز، اسکول کے صدرمعلمین اور محکمہ پولیس کا اسٹاف موجودتھا۔ بیدر ضلع تحفظ اطفال کے افسر گؤری شنکر نے نظامت کی۔ چائلڈ رائٹس ادارہ کے امرت نے اظہارتشکرکیا۔ ضلع قانونی خدمات بورڈ، تعلقہ پنچایت، تعلقہ قانونی خدمات کمیٹی، اور چائلڈرائٹس ٹرسٹ کے اشتراک سے مذکورہ پروگرام منعقد کیاگیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!