آواز: عوام سےایڈیٹر کے نام

غموں کی دھوپ کے آگے خوشی کے سائے ہیں…

ساجد محمود شیخ، میراروڈ

مکرمی ! 

کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے مرکزی حکومت نے مارچ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا تھا۔ اس لاک ڈاؤن میں سارے چھوٹے بڑے کاروبار بند پڑ گئے ہیں۔ دفاتر ،کمپنوں میں تالے پڑ گئے ۔ اس لاک ڈاؤن کے بدولت لوگوں کو ملازمتوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔ لاکھوں لوگ بیروزگار ہوگئے۔ مالی تنگی کی وجہ سے حالات اتنے خراب ہونے لگے کہ گھر کا چولہا جلانا بھی مشکل ہوگیا اور نوبت بھوکمری کی آگئی ہے۔ اس بد ترین صورتحال نے لوگوں کو ڈپریشن میں مبتلا کردیا اور لوگ مایوسی کا شکار ہو گئے۔ہم نے اخبارات میں پڑھا ہے کہ بہت سے لوگوں نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے خودکشی کر لی۔ مگر ہمیں سوچنا چاہئے کہ خودکشی مسئلہ کا حل نہیں ہے بلکہ خود ایک بڑا مسئلہ ہے۔

جو شخص خودکشی کرتا ہے وہ اپنے پیچھے اپنے اہلِ خانہ کو بے یارو مددگار بناکر انتہائی بد ترین صورتحال میں ڈھکیل دیتا ہے ۔ ایک مومن ہونے کے ناطے ہمیں ہر حال میں خدا پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ ممکن ہے کہ یہ مشکلات جلد ختم ہو جائیں اور اچھے دن دوبارہ لوٹ آئے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے کہ ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہے ۔ مشکل حالات انسان کا امتحان لینے کے لئے آتے ہیں۔اِن سے ہمیں گھبراہٹ کا شکار نہیں ہونا چاہیئے بلکہ خداوند متعال پر توکل رکھنا چاہیے۔ توکّل ایک مومن کے لئے سفرِ زیست میں بہترین زادِ راہ ہے۔

بقول شاعر

یہ کہہ کے دل نے مرے حوصلے بڑھائے ہیں
غموں کی دھوپ کے آگے خوشی کے سائے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!