آواز: عوام سےایڈیٹر کے نام

آصف اقبال تنہا کے معاملے میں میڈیا کی زہر افشانی‎

ساجد محمود شیخ میراروڈ                 

مکرمی!

زی نیوز پر جامعہ ملّیہ اسلامیہ کے طالبِ علم آصف اقبال تنہا پر ایک خبر چلائی جارہی ہے جس میں اس زیرِ حراست نوجوان کا اقبالیہ بیان نشر کیا جارہا ہے ۔ اس اقبالیہ بیان کے ذریعہ آصف کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ کہا جارہا ہے کہ آصف نے اپنے بیان میں قبول کرلیا ہے کہ دسمبر ۲۰۱۹ میں جامعہ ملّیہ اسلامیہ میں ہونے والے تشدّد میں اس کا ہاتھ ہے نہ صرف جامعہ تشدّد بلکہ دہلی فساد کی منصوبہ بندی بھی اسی نے کی تھی ۔ میڈیا کے ذریعے پھیلائے جانے والے اس اقبالیہ بیان کی کوئی اہمیت نہیں ہے،کیونکہ دنیا جانتی ہے کہ تفتیشی ایجنسیاں کس طرح ظلم و تشدّد کے سہارے زیرِ حراست ملزمان سے اقبالیہ بیان لکھواتی ہیں ۔اس لئے ایسے اقبالیہ بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی ہے ۔  دہلی پولیس واقع کے اصل محرّکین کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے ۔اور فساد کی تمام تر ذمّہ داری این آ ر سی مخالف مہم میں حصہ لینے والے مظاہرین پر ڈال رہی ہے۔

تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعے پھیلائے جانے والا اقبالیہ بیان ناقابلِ یقین اور ناقابلِ قبول ہے۔ میڈیا کو چاہئے تھا کہ وہ سچائی عوام کے سامنے پیش کرے مگر میڈیا آنکھ بند کرکے پولس کے ذریعے پھیلائے گئے جھوٹ کو عام کر رہا ہے ۔ اس جھوٹ کی بنیاد پر این آ ر سی مخالف مہم میں حصہ لینے والوں کے حوصلوں کو پست کرنا بھی ہے ۔ ساتھ ساتھ طلبہ تنظیم ایس آئی او کا نام بھی گھسیٹا جارہا ہے جبکہ ایس آئی او طلبہ و نوجوانوں کی پر امن تنظیم ہے ۔ جو مذہب اسلام سے متعلق پھیلائی گئی غلط فہمی کے ازالہ کرنے کے ساتھ طلبہ کی کردار سازی کا کام بھی کرتی ہے ۔ تفتیشی ایجنسیوں اور میڈیا کی مسلم نوجوانوں کو بدنام کرکے جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش ناکام ہوجائے گی اور ماضی کی طرح ایک بار پھر آصف اقبال تنہا اور دیگر بے گناہ نوجوان بے قصور ثابت ہوں گے ۔ مسلمانوں اور ملک کے انصاف پسند باشندگان کو چاہیے کہ وہ ان بے قصور نوجوانوں کی اخلاقی حمایت جاری رکھیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!