سگریٹ نوشی آپ کے خاندان کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے
سگریٹ نوشی صرف سگریٹ پینے والے کو نہیں بلکہ اس کے ساتھیوں، دوستوں اور گھر والوں کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ بالواسطہ سموکرز کو براہ راست دھوئیں اور بالواسطہ دھوئیں دونوں سے خطرہ ہوتا ہے۔
نامولود اور بچے بحیثیت بالواسطہ سموکر
اس میں کوئی شک نہیں حاملہ خواتین میں سگریٹ نوشی نامولود بچے کے لیے نقصان دہ ہے اور
- مردہ بچوں کی اور قبل از زچگی موت
- قبل از وقت پیدائش
- پیدائش کے وقت وزن کم ہونے، اور
- بعض مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ تمباکو کے دھوئیں میں موجود کارسینوجینک عنصر پلیسنٹیا سے نامولود بچے تک پہنچ سکتا ہے۔
تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ بالواسطہ دھواں شیر خوار کی اچانک موت کا سینڈروم (Sudden Infant Death Syndrome – SIDS ) کا باعث اور شیر خواروں میں سانس کی بیماریوں (نمونیہ، برونکٹس) اور دمے کا سبب بنتا ہے۔ لہذا بچوں کے لیے دھوئیں سے پاک ماحول ہونا نہایت ضروری ہے۔
سگریٹ نوشی آپ کے بچوں کو مستقل نقصان سے دوچار کر سکتی ہے۔
آپ اسے تبدیل کر سکتے ہیں۔
سگریٹ نوشی ترک کریں، ابھی!
پیارے امی اور ابو،
خدا کے لیے سگریٹ پینا چھوڑ دیں! آپ کو اندازہ نہیں کہ سگریٹ پینے والوں کے بچوں کو کن مصیبتوں سے گزرنا پڑتا ہے۔
- آپ کی سگریٹ نوشی کے باعث ہمارا گھر ہر وقت دھوئیں اور سگریٹ کی بدبو سے بھرا رہتا ہے۔ ہم سانس بھی نہیں لے سکتے۔
- آپ کی سگریٹ نوشی کے باعث ہمیں کھانسی اور آنکھوں میں پانی بھرا رہتا ہے۔ اس سے ہماری صحت کو بھی نقصان ہوتا ہے اور سگریٹ نوشی برونکیل امراض کا سبب بنتی ہے۔
- کیونکہ آپ سگریٹ پیتے ہیں، اس لیے آپ کے اردگرد کے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ اور اپنے پیلے دانت دیکھیں۔ آپ کی سانس بدبودار ہے اور چہرے پر جھریاں نمایاں ہو رہی ہیں۔
- سگریٹ نوشی سے آپ مثالی انسان نہیں رہے۔ ہمیں ہمیشہ آپ کی سگریٹ پینے کی طلب کا مقابلہ کرنا پڑتا ہے۔
- سگریٹ مہنگے بھی ہیں۔ آپ دونوں ہر وقت گھر کے اخراجات پر لڑائی جھگڑا کرتے ہیں، اسی لیے ہمیں کھلونے بھی شاذوناذر ہی ملتے ہیں۔
- سگریٹ نوشی سے آپ میں ورزش کرنے کی صلاحیت بھی کم ہو جاتی ہے اور آپ جلد بوڑھے ہوتے ہیں۔ اسی لیے آپ ہمیں واک پر بھی نہیں لے جاتے۔
- حکومت کہتی ہے کہ ’’سگریٹ نوشی آپ کی جان لے سکتی ہے‘‘۔ ہم یتیم نہیں ہونا چاہتے۔
جن بچوں نے کبھی بلاواسطہ سگریٹ نوشی نہ کی ہو ان میں بالواسطہ سگریٹ نوشی کے باعث سانس کی بیماریوں کی صورت حال
۔ ناک کے نتھنوں کی علامات 17 %
۔ گلے کی علامات 35 %
۔ کھانسی 54 %
۔ بلغم 44 %
سیٹی والی سانس 12 %
(ہانگ کانگ کونسل آف سموکنگ اینڈ ہیلتھ کی طرف سے جاری کردہ ڈیٹا ۔ رپورٹ نمبر 5 : سموکنگ اینڈ پیسو سموکنگ ان چلڈرن 1998 )
معلومات بتاتی ہیں کہ بالواسطہ سگریٹ نوشی بچوں میں سانس کی نالی میں انفیکشن، کھانسی، بلغم اور سیٹی والی سانس کے خطرات میں اضافہ کر دیتی ہے۔
دیگر تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ گھر میں بالواسطہ طور پر دھوئیں میں رہنے سے پہلے 3 ماہ میں بچہ انفیکشن والے امراض کا زیادہ شکار ہو سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، بالواسطہ سگریٹ نوشی کو 8 سال تک کے بچوں میں انفیکشن والے مرض کی وجہ ہسپتال میں داخلے کے خطرے سے جوڑا گیا ہے۔
لیکن سب سے اہم بات یہ کہ والدین کے زیر اثر، سگریٹ نوش جوڑوں کے بچوں میں سگریٹ نہ پینے والے والدین کی نسبت سگریٹ نوشی کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
لہذا، اپنے بچوں کے واسطے، سگریٹ نوشی فی الفور ترک کر دیں!
تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اپنی ذاتی کوشش کی بجائے نکوٹین ریپلیسمنٹ تھیراپی (NRT ) استعمال کرنا یا انفرادی کونسلنگ کے ذریعے سگریٹ نوشی ترک کرنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔