کوویڈ۔19سے فوت نعشوں کے ساتھ غیرانسانی سلوک معاملہ میں FIRکرنے جہانگیرایڈوکیٹ کامطالبہ
محکمہ صحت نے انسانی نعشوں کے حقوق کو پامال کیا ہے
بیدر: یکم جولائی (وائی آر) بلاری اور دیگر مقامات پر کوویڈ۔ 19سے فوت ہوچکی نعشوں کو مردہ جانوروں اور کچرے کی طرح پھینک کرانسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ جس کی ہر طرف سے مذمت ہورہی ہے۔ عوام کاغصہ عروج پرہے۔ بلاری اورجہاں کہیں یہ واقعات ہوئے ہیں اس ضلع کے محکمہ صحت اور خاندانی بہبود کے ڈی ایچ اواور اس طرح کاغیرانسانی سلوک میں ملوث اسٹاف کے خلاف FIRکی جائے۔ اوریہ کام خود وزارت صحت اور خاندانی بہبودحکومت کرناٹک انجام دے۔اس عمل سے ریاست کرناٹک کی ملک گیر اور بین الاقوامی سطح پر بدنامی ہوئی ہے۔ کڑے قانونی اقدام جلد سے جلد اٹھاکرعوامی غم وغصہ کو کم کیاجائے۔ یہ مطالبہ بیدرکے معروف ونوجوان قانون داں جہانگیر ایم ایڈوکیٹ نے کیاہے۔
موصوف نے آج ایک پریس نوٹ جاری کرکے کہاہے کہ کیا اس ملک میں اب انسانی نعشوں کی قیمت مردہ جانوروں کے برابر کردی گئی ہے۔؟جبکہ مردہ جانوروں کو بھی اس ملک میں عزت دینے کی سنسکرتی موجودہے۔ جن لوگوں نے کوویڈ۔19میں فوت ہوچکے افراد کے ساتھ اس طرح کا بھیانک غیرانسانی سلوک اور جرم کیا ہے، کیاوہ سمجھتے ہیں کہ ہندوستانی قانون انہیں اس جرم کی سزانہ دے کرا نھیں معاف کردے گا؟ نہیں بلکل نہیں۔ انسانی نعشیں ہرملک میں احترام کے لائق ہوتی ہیں۔ ان کے اپنے حقوق ہیں، جس کو کوئی چھین نہیں سکتا۔
جناب جہانگیرایڈوکیٹ نے چینلس کاشکریہ اداکیاکہ یہ خبر ہم تک پہنچائی، اسی کیساتھ انھوں نے چینل والوں سے بھی اپیل کی ہے کہ انسانی مزاج کے پیش نظر کسی خبر کواتنا زیادہ نہ دِکھایاجائے کہ آدمی کو گھن آئے یااس کو انسانوں سے نفرت ہوجائے۔ کام اس طرح سے کیاجائے کہ واقعہ بھی لوگوں تک پہنچ جائے اور کوئی اس کا سائیڈ ایفکٹ نہ ہوتاکہ کوئی اعتراض نہ کرسکے۔
جہانگیر ایم ایڈوکیٹ نے وزیر صحت اور خاندانی بہبود مسٹر بی سری راملو اور وزیر طبی تعلیم ڈاکٹر کے سدھاکر سے اس توقع کا اظہارکیاہے کہ وہ فوری طورپر DHOاور اسٹاف کے خلاف FIRکرتے ہوئے انسانی نعشوں کوانصاف دلاکر عوام کے غم وغصہ کو کم کریں گے۔