ریاستوں سےکرناٹک

کرناٹک سی ایم ریلیف فنڈ میں جمع 290 کروڑمیں آخر1روپیہ بھی خرچ کیوں نہیں ہوا؟: ویلفیئر پارٹی

بنگلورو: 30/جون (پریس ریلیز) وزیراعلی بی ایس یڈیورپپا نے کورونا وائرس سے مقابلہ کرنے کے لئے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ چیف منسٹر راحت فنڈ میں دل کھول کر عطیات جمع کریں ، حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے بڑی بڑی کمپنیوں ، تعلیمی اداروں، سرکاری ملازمین اور سماج کے ہر طبقے نےچیف منسٹر راحت فنڈ میں دل کھول کر پیسہ جمع کیا جس کے نتیجے میں چیف منسٹر راحت فنڈ میں 290,98,14,057  روپیےجمع ہوئے۔

عوام الناس کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ اتنی بڑی رقم جمع ہونے کے باوجود آج تک ایک پیسہ بھی کرونا وائرس کو ختم کرنے کے سلسلے میں استعمال نہیں کیا گیا ہے۔ یہ جانکاری آر ٹی آئی کے ذریعے سے ویلفیئر پارٹی کے ریاستی صدر ایڈوکیٹ طاہر حسین نے حاصل کی ہے۔ آر ٹی آئی کے ذریعہ سے حکومت سے سوال کیا گیا تھا کہ راحت فنڈ میں کتنی رقم جمع ہوئی اور کتنا خرچ کیا گیا ہے؟ اس کے جواب میں یہ چونکا دینے والی جانکاری حاصل ہوئی ہے۔ جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ رقم آئندہ ایمرجنسی حالات کے لئے مختص کی گئی ہے۔

ویلفیئر پارٹی کے ریاستی صدر ایڈوکیٹ طاہر حسین نے وزیراعلی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس کی وضاحت کریں ۔ جبکہ وزیر اعلیٰ کی اپیل پر عوام نے دل کھول کر پیسہ جمع کیا تو اس کو اب تک کیوں خرچ نہیں کیا گیا ۔ لاک ڈاؤن کے دوران غریب مزدور دو وقت کے روٹی کے لئے ترستے رہے جن کی مدد غیر سرکاری تنظیموں نے اپنی جانب سے کی جب کہ حکومت کے پاس اتنا پیسہ پڑا ہوا تھا ۔ یہ رقم اس لیے بھی جمع کی گئی تھی کہ کرونا وائرس سے لڑنے کے لئے بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں ، جبکہ ہم دیکھتے ہیں کہ حکومت اس معاملے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے لوگ طبی سہولیات کے لیے پریشان حال ہیں اور حکومت غیر سرکاری ہسپتالوں میں علاج کروانے کا مشورہ دے رہی ہے ۔

ایڈوکیٹ طاہر حسین نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ اتنی بڑی رقم ہونے کے باوجود کیوں اس کا استعمال نہیں کیا گیا ایسا بھی نہیں ہے کہ یہ رقم تاخیر سے جمع ہوئی ، یا ابھی جون کے ماہ میں جمع ہوئی ہو بلکہ وزیراعلی کے اپیل کے دس دن کے اندر ہی 127 کروڑ روپے وزیراعلی راحت فنڈ میں جمع ہو چکے تھے ۔

طاہر حسین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس رقم کو فوری استعمال میں لایا جائے اور کورونا وائرس سے متاثر لوگوں کا علاج اس رقم سے کروایا جائے اور ریاست میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے پریشان حال کسانوں مزدوروں غیر سرکاری اسکولوں کے اساتذہ اور دیگر کمزور طبقات کے لیے یہ رقم خرچ کی جائے ۔ ساتھ ہی کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے عارضی ہسپتال اور دیگر طبی سہولیات فوری طور پر فراہم کی جائے بصورت دیگر ویلفیر پارٹی اس سلسلے میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!