کہاں ہے؟ 56 اِنچ والا سینہ اور فرضیکل اسٹرائیک کا ہیرو!
سمیع اللّٰہ خان
اسوقت ہندوستان اپنے تاریخ کے سب سے کمزور وزیراعظم کی قیادت میں ہے، آزاد بھارت اپنے عہد کی سب سے کمزور پوزیشن کا مظاہرہ کررہاہے
آج چینی افواج کے ساتھ جھڑپ میں ہمارے ملک ہندوستان کے ۳ فوجي اہلکار مارے جا چکے ہیں، لداخ بارڈر، گل ون وادی میں رات کو جھڑپ ہوئی، جس میں ایک افسر اور دو فوجی جوان چائنیز دستے کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں
افسوسناک امر یہ ہیکہ ایک طرف ہمارے ملک پر اتنا سنگین خطرہ منڈلا رہا ہے، سرحد پر دراندازی ہورہی ہے، فوج کے جوان تک مارے جارہے ہیں، لیکن ہمارے وزیردفاع، ہمارے فوجی جنرل، کرنل سمیت 56 اِنچی سینے والے ہمارے بہادر پردھان منتری نریندرمودی سب منظرنامے سے غائب ہیں
ذلیل میڈیا گودی میڈیا بھی غائب ہے
بہت ہی شرمناک واقعہ یہ ہیکہ نریندرمودی اور بھاگوت کی قیادت میں ہمارا ملک ایک ایسے مقام پر جا پہنچا ہیکہ نیپال جیسا معمولی سا ملک بھی انڈیا کو سرخ آنکھیں دکھاتا ہے اور دھمکاتا ہے، نیپالی دستوں سے بھي جھڑپ ہونے لگی ہے
بحیثیت ایک ہندوستانی ہمارے لیے یہ بہت ہی تشویش کی بات ہے، لیکن جس وقت ہم یہ توقع کرتے تھے کہ چائنا اور نیپال کی دراندازیوں کے خلاف ہمارے وزیراعظم اپنے بھکتوں اور میڈیائی دستے کے ساتھ سرحد جا پہنچیں گے اس وقت یہ سب کسی اوکھلی میں سر چھپائے اپنی کمزور پوزیشن کی تاریخ رقم کررہےہیں
جس وقت ہم یہ سمجھتے تھے کہ امیت شاہ سینہ ٹھونکتے ہوئے للکاریں گے اس وقت شاہ جی کا غرّہ ٹمٹماتا نظر آتا ہے
جس وقت ہم یہ سمجھتے تھے کہ بھاگوت جی اپنی سَنگھی فوج کو راشٹرواد کے لیے آگے کرینگے وہ بھی منہ چھپائے ہوئے ہیں
کتنے افسوس کی بات ہے کہ ہماری وہ فوج جو کشمیر میں civilian پر تشدد کرتی ہے وہ لداخ میں حقیقی دشمن کے خلاف ترکی بہ ترکی جواب نہیں دے پا رہی کتنے افسوس کی بات ہیکہ ہماری جو پولیس اور فورس ملک کے اندرون میں حکومت کے خلاف مظاہرہ کرنے والے اپنے ہی طلباء و طالبات پر فائرنگ کرتی ہے، مظاہرہ کرنے والی اپنی ہی عوام پر لاٹھی چارج کرتی ہے، اپنے شہریوں کو جیلوں میں ڈال کر ان کے پیر توڑ دیتے ہیں، ایسے ظالم حکمران اپنے حقیقی دشمنوں کے خلاف بھیگی بلّی بنے ہوئے ہیں ؟
آج ہم اپنے ملک کی سرحدوں کو محفوظ دیکھنا چاہتےہیں اور چائنا کی اس دیدہ دلیری کا منہ توڑ جواب چاہتےہیں تاکہ ہم ہندوستانی یہ یقین کرسکیں کہ ہمارے ملک کی سالمیت اور حفاظت کی کمان بہادر ہاتھوں میں ہے، لیکن اپنی حکومت کی طرف سے ہمیں ناامیدی ہاتھ آرہی ہے_
اگر موجودہ حکومت سرحدوں کی حفاظت نہیں کرسکتی ہے تو اسے فوراﹰ استعفیٰ دے دینا چاہیے
چائنیز افواج اور نیپال کی طرف سے ہندوستانی سرحدوں اور حدود میں ناجائز دراندازی پر نریندرمودی گورنمنٹ کی ڈری سہمی پالیسیاں یہ بتاتی ہیں کہ اپنے کمزوروں پر ظلم کرنے والے درحقیقت بزدل ہوتےہیں وہ حقیقی لڑائی سے کتراتے ہیں اگر ایسا نہیں ہے تو آج موقع ہیکہ گورنمنٹ فرضیل اسٹرائیک کو سرجیکل اسٹرائیک میں تبدیل کر دکھائے، اور چائنا سے ہمارے فوجیوں کا انتقام لے… ورنہ یہ امر واقعی ہوگا کہ کشمیر بارڈر کے حوالے سے پورے ملک میں شور برپا کیا جاتاہے کیونکہ اس کی بنیاد پر ملک بھر میں ہندو۔مسلم کا نفرت انگیز طوفان کھڑا ہوسکتاہے، اپنے ملک کی سرحدوں تک کے لیے ایسی متعصبانہ پالیسی بنانے والے چوکیدار کبھی کسی سرحد کی حفاظت نہیں کرسکتے _