موجودہ صورتحال میں اسکولوں کا کھولا جانا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے: ایس ڈی پی آئی
بنگلورو: 8/جون-(پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا ریاست کرناٹک شاخہ کے ریاستی صدر الیاس محمد تمبے نے اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد ملک بھر میں کوویڈ۔19وبائی بیماری کے مثبت مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ ایسے میں کرناٹک کی ریاستی حکومت یکم جولائی 2020سے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کیلئے سوچ رہی ہے جو کہ بہت خطرناک ہے۔
الیاس محمد تمبے نے کہا ہے کہ چونکہ ریاست کرناٹک میں وبائی مرض سے متاثر ہ افراد کی تعداد میں بھی دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے، لہذا اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا خیال غیر سائنسی اور غیر منطقی ہے۔ انہوں نے اس بات کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس، اسپین اور اسرائیل وغیرہ جیسے ممالک میں اسکولوں کے کھول دینے کے بعد حیرت انگیز طور پر زیادہ تعداد میں بچوں میں کوویڈ کے مثبت کیس پائے گئے ہیں، ان ممالک میں سخت قوانین پر عمل پیرا ہونے کے باوجود خوف و ہراس کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
جبکہ ہماری ریاست کرناٹک میں اسکول کے بچے بسوں، وینوں اور آٹو رکشا میں اسکول جاتے ہیں اور ان تمام گاڑیوں میں عام طور پر زیادہ بھیڑ ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے اس وبائی مرض کے پھیلنے کے خطرے کے زیادہ امکانات ہیں کیونکہ مختلف معاشرتی ماحول سے تعلق رکھنے والے بچے اسکول میں جمع ہوتے ہیں۔
کرناٹک سمیت ملک میں کوویڈ وبائی مرض میں اضافے کے تناظر میں، طلباء اور والدین کے اند ر خوف وہراس پھیل گیا ہے۔ خوف کی وجہ سے طلباء کو پڑھائی میں دھیان دینا بہت مشکل ثابت ہوگا۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر الیاس محمد تمبے نے ریاستی حکومت سے اپیل کی ہے کہ حکومت اسکولوں کے دوبارہ کھولنے کے اپنے فیصلے کو اگست2020 کے اختتام تک ملتوی کرے اور صورتحال سنبھلنے تک انتظار کرے۔