سعودی عرب میں پرائیویٹ ملازمین کو2 سال تک آدھی تنخواہ ہی ملےگی
سعودی عرب کی وزارت انسانی وسائل و سماجی ترقی نے اعلان کیا ہے کہ حکومت آئندہ 2 سال تک تمام طرح کے پرائیویٹ ملازمین کو کورونا ریلیف فنڈ کے تحت ان کی تنخواہ کا نصف حصہ ادا کرے گی۔
الریاض: دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پیش نظر حکومتوں نے عوام، مزدوروں اور ملازمین کو ریلیف فراہم کرنے کے اعلانات کر رکھے ہیں اور اس سلسلہ میں متعدد ممالک کی حکومتوں نے ملازمین کو خصوصی ریلیف فراہم کرنے کے انتظامات بھی کئے ہیں۔ اب سعودی عرب کی وزارت انسانی وسائل و سماجی ترقی نے اعلان کیا ہے کہ حکومت آئندہ 2 سال تک تمام طرح کے پرائیویٹ ملازمین کو کورونا ریلیف فنڈ کے تحت ان کی تنخواہ کا نصف حصہ ادا کرے گی۔ یہ سبسڈی ملازمین کو وزارت کے ادارے فروغ افرادی قوت کے تحت فراہم کی جائے گی اور اس میں 4 ہزار ریال سے 15 ہزار ریال تک کے تمام ملازمین شامل ہوں گے۔
’عاجل‘نامی ویب سائٹ کے مطابق وزارت انسانی وسائل و سماجی ترقی نے واضح کیا کہ مذکورہ ریلیف ملازمین کو کورونا ریلیف پروگرام کے تحت دیا جائے گا اور اس میں حکومت ملازمین کو ان کی نصف تنخواہ ادا کرے گا۔ یعنی جن ملازمین کی تنخواہ 4 ہزار ریال ہوگی حکومت انہیں آئندہ 2 سال تک ماہانہ 2 ہزار ریال ادا کرے گی اور 15 ہزار ریال تک تنخواہ وصول کرنے والے ملازمین کو 7 ہزار ریال تک اضافی دیئےجائیں گے۔ وزارت انسانی وسائل و سماجی ترقیات کی جانب سے یہ قدم کورونا کی وجہ سے صحت کے معاملات پر اخراجات بڑھ جانے کے باعث اٹھایا گیا ہے۔
مذکورہ ریلیف پروگرام کے تحت حکومت نے خواتین اور معذور ملازمین کو اضافی 10 فیصد رقم ادا کرنے کا اعلان بھی کیا ہے مگر یہ اضافی رقم ریاض، جدہ، دمام اور الخبر شہر کے علاوہ دیگر شہروں میں ملازمتیں کرنے والی خواتین اور معذور افراد کی فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ حکومت نے ایسے چھوٹے اور متوسط اداروں کے لئے بھی ریلیف کا اعلان کیا ہے، جنہوں نے کورونا کی وبا کے دوران بھی ملازمین کی ملازمتیں برقرار رکھی تھیں۔