خبریںقومی

بنگال میں امفان کے سبب بھاری تباہی، 80 افراد ہلاک

ممتا بنرجی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ سندربن علاقے کا دورہ کریں۔ ہمارے لئے یہ مصیبت کی گھڑی ہے۔ ہمیں مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ امفان گردابی طوفان کی تباہی نے اب تک مغربی بنگال میں 80 افراد کی جان لے لی ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ”اب تک جو خبریں موصول ہوئی ہیں اس کے مطابق 80 لوگوں کی موت واقع ہو چکی ہے۔“

کولکاتا : وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج کہا ہے کہ ”امفان طوفان“ کی وجہ سے 72 افراد کی موت ہوگئی ہے، وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ کلکتہ سمیت ریاست کے مختلف علاقوں میں طوفان کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا صحیح اندازہ نہیں لگا ہے مگر ہمارے اندازے سے کہیں زیادہ اس طوفان سے نقصانات ہوئے ہیں۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ سندربن علاقے کا دورہ کریں۔ ہمارے لئے یہ مصیبت کی گھڑی ہے۔ ہمیں مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ آج وزیر داخلہ امت شاہ نے بات کی ہے اور ہر ممکن مدد کی یقین دہای کرائی ہے۔وزیرا عظم نے بھی کہا ہے کہ اس وقت پورا ملک بنگال کے ساتھ کھڑا ہے بنگال کی مدد کے لئے کوئی بھی کمی اور کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ ہمارے لئے یہ چیلنجوں کا وقت اور ہم ریاست کے عوام کے لئے دعا کرتے ہیں کہ جلد سے جلد حالات معمول پر آجائیں۔

ممتابنرجی نے کہا کہ میں نے اپنی پوری زندگی میں اتنی بڑی آفت نہیں دیکھی ہے۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ طوفان میں اپنی زندگی کھونے والے کے اہل خانہ کو 2.5 لاکھ روپے بطور معاوضہ دیا جائے گا۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ زیادہ تر افراد درخت اور بجلی کے تار گرنے کی وجہ سے مرے ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ 72میں سے 15 افراد کلکتہ سے ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ امفان طوفان بنگال کے ساحلی علاقوں سے 185 فی کلومیٹر کی رفتار سے ٹکرایا ہے۔ خیال رہے کہ کل ممتا بنرجی نے کہا تھاکہ امفان طوفان کی وجہ سے ریاست میں ایک لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

کلکتہ سے 135کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے ٹکرایا ہے۔ بڑے پیمانے پر کئی علاقے میں درخت گرگئے ہیں اور بجلی کی سپلائی منقطع ہوگئی ہے۔ درجنوں عمارتوں میں دراڑیں پڑگئی ہیں۔ کلکتہ ائیر پورٹ کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔

 کولکاتا نے کبھی ایسا طوفان نہیں دیکھا، ایئرپورٹ پر کھڑے طیارے بھی پلٹ گئے. ائیر پورٹ اتھارٹی کے مطابق دمدم ائیر پورٹ پر اس وقت کم از کم 42 طیارے کھڑے ہیں۔ ہر ایک طیارے کا وزن 40 ٹن ہے۔ 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والے طوفان کا مقابلہ کرنے سے یہ طیارے قاصر تھے۔

کولکاتا: گزشتہ ایک صدی میں کولکاتا نے اس سے پہلے کبھی ایسا نظارہ نہیں دیکھا جو امفان نے دکھایا۔ ریاست کے عوام کل شام ایک خوفناک تجربے سے دوچا ر ہوئے۔ طوفان کی شدت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ دمدم ائیر پورٹ پر کھڑے کئی طیارے طوفان کی شدت میں الٹ گئے۔

ائیر پورٹ اتھارٹی کے مطابق دمدم ائیر پورٹ پر اس وقت کم از کم 42 طیارے کھڑے ہیں۔ ہر ایک طیارے کا وزن 40 ٹن ہے۔ 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والے طوفان کا مقابلہ کرنے سے یہ طیارے قاصر تھے۔ وہ بھی ہوا کے ساتھ ہل رہے ہیں۔ ائیر پورٹ پر پانی بھی جمع ہوگیا ہے۔ اس کی وجہ سے ائیر پورٹ عملہ خوف زدہ ہے۔ کئی چھوٹے طیاروں کو پہلے ہی دوسری جگہ منتقل کردیا گیا تھا۔ ائیر پورٹ اتھارٹی کو خدشہ تھا کہ اگر یہ طیارے الٹ گئے تو دوسرے طیارے کو شدید نقصان پہنچے گا۔ ائیر پور اتھارٹی نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ اس طوفان سے ائیر پورٹ کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ مگر طوفان کی شدت میں ائیرپورٹ کے سیشے ٹوٹ ہوگئے ہیں۔

ٹرمینل کے تمام دروازے بند کردیئے گئے تھے۔ لیکن طوفان کے سامنے موٹت شیشے ٹک نہیں سکے۔ایمرجنسی ڈیوٹی پر موجود کارکن خوف زدہ تھے۔ کلکتہ ائیرپورٹ کے ڈائریکٹر کوشک بھٹاچاریہ نے بتایا ہے کہ ہم سب خوف زدہ تھے۔ امفان طوفان کی شدت اتنی تھی کہ ائیرپورٹ کے شیڈ ہوا میں اڑنے لگے تھے۔ اشتہارات کے بورڈ کھول دئیے گئے۔ کیوں کہ ان کے گرنے کی وجہ سے شدید نقصان ہوسکتا تھا۔

ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس وقت فضائی سروس بند ہیں تاہم طوفان کی وجہ سے کارگو طیارے بھی بند کر دیئے گئے ہیں۔ جمعہ سے پہلے کلکتہ ایئرپورٹ سے کسی بھی طرح کی پروازوں کی اجازت نہیں ہوگی۔

محکمہ موسمیات نے بتایا کہ طوفان اب کلکتہ سے کافی دور چلا گیا ہے۔ سپرطوفان کلکتہ سے 400 سے زاید کلومیٹر دور طوفان جاچکا ہے۔م حکمہ موسمیات نے کہا کہ طوفان میں اب شدت نہیں ہے۔ کلکتہ سے جب یہ طوفا آگے بڑھا تو یہ ”سپرطوفان“ طوفان میں تبدیل ہوگیا۔ اس کی رفتار کم ہوکر60 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوگئی اور جمعرات کی شام 5.30 بجے طوفان کی شدت مکمل طور پرکم ہوجائے گی۔ علی پور محکمہ موسمیات کے مطابق ندیا اور مرشد آباد اضلاع میں آج 80 سے 110 ملی میٹر تک موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔ ہوا 50 کلومیٹر کی رفتار سے چل سکتی ہے۔ شمالی بنگال میں مالدہ، شمالی دینا پور اور جنوبی دیناج پور میں تیز بارش ہوسکتی ہے۔ ان تینوں اضلاع میں 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں۔

کل رات پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سب کچھ ختم ہوچکا ہے، سب کچھ ختم ہوچکا ہے۔” پیش گی اطلاع کے مطابق مغربی بنگال میں 4لاکھ افراد کو ساحلی علاقوں سے دوسری جگہ منتقل کردیا گیا تھا۔ کلکتہ اور یگر مقامات پر بجلی کا کنیکشن نہیں ہے۔ موبائل یا انٹرنیٹ سروس کئی مقامات پرمتاثر ہے۔ کئی علاقوں سے ٹیلی فونک رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

شمالی بنگال اور جنوبی بنگال کے ساحلی علاقے مکمل طور پر تباہ و برباد ہوگئے ہیں۔ ممتا بنرجی نے کل کہا تھا سب کچھ برباد ہوگیا ہے۔ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کا دفتر نوبنو کو نقصان پہنچا ہے۔ جگہ جگہ کھڑکیاں ٹوٹ گئی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!