بسوا کلیان: لاک ڈاون میں رمضان کے پیشِ نظر تعلقہ انتظامیہ کا مسلم رہنماوٴں کے ساتھ اجلاس
بسواکلیان: (کے ایس/ایم آئی) بسواکلیان کے بھوسگے گارڈن فنکشن ہال میں شہر کے مساجد کمیٹیوں کے صدور، ائماء، علماء، دانشوران ملت اور مختلف تنظیموں کے سربراہان سے خطاب کرتے ہوئے تعلقہ انتظامیہ کے ذمہ داران نے کہا کہ عنقریب تین یا چار دن میں رمضان المبارک شروع ہونے والا ہے ہم اس پر آپ تمام کو رمضان کی مبارکباد دیتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ حکومت کرناٹک منسٹری آف منارٹی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ رمضان میں 3مئی تک جاری لاک ڈاون کے پیش نظر کچھ ہدایات دی گئی ہیں اس پرعمل کرنا ضروری ہے۔ اسکی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جاسکتی ہے اس کا مقصد کرونا وائرس بیماری سے روک تھام ہے اس کے لیے آپ کوئی گھر کے باہر نہیں نکلنا ہے۔ اگر سخت ضرورت ہے یا میڈیکل سے دوا لینے ہو یا شدید بیماری کے لیے نکل سکتے ہیں۔
اس موقع پر MLA بی نارائین راو بسواکلیان نے کہا گزشتہ مہینے سے لاک ڈاؤن شروع ہے تب ہی سے ہیلتھ اسٹاف پولیس ڈپارٹمنٹ والے رات دن کام کر رہے ہیں اس بیماری کو کنٹرول کرنے کی پوری کوشش میں لگے ہوئے ہیں آپ لوگوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ حکومت کے احکام کی پابندی کر رہے ہیں آپ سے گزارش ہے باہر نہ نکلے آپ پانچ وقت نماز گھروں میں ہی ادا کریں. MLA نے کہا کہ بسواکلیان میں کورونا کا صرف ایک ہی مریض ہے۔ معہ باقی سب ٹھیک اور نارمل ہے اس لئے جہاں تک ہوسکے رمضان کی عبادتوں کا کورونا وائرس کے پسِ نظر وقف بورڈ کی جانب سے جاری کیے گئے سرکلر میں سے چند ایک میں تبدیلی لائی جانی چاہئیے کیونکہ بسواکلیان ایک تاریخی حیثیت سے مانا جاتا ہے اور اُسکی ایک عظمت ہے۔ ہر اعتبار سے اپنے آپ کو تیار رکھتے ہیں۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ کچھ تنظیمیں ریلیف کا کام کر رہے ہیں اور ضرورت مند لوگوں کو راشن اور پکا ہوا کھانا بھی تقسیم کیا جارہا ہے میں اس کام کی ان کو مبارکباد دیتا ہوں۔
بی نارائین راوٴ رکن اسمبلی بسواکلیان نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ رمضان کے موقع پر کسی بھی شخص کو لاٹھی نہیں پڑھنی چاہئے۔رمضان المبارک کو سکون و چین کے ساتھ تمام عوام کو انجام دینے اور عبادتوں کو انجام دینے دیجئے۔ مزید نمازیوں کے تعلق سے میں ڈی سی بیدر سے نمائندگی کی جائیگی کہ مزید نمازیوں کو مسجد میں آنے کا موقع ملے۔ 3 مئی تک مسجد میں اذان کم آواز میں بذریعہ مائیک دی جاسکتی ہے اور پنچ وقتہ نماز، نماز جمعہ وغیرہ کے لئے، صرف امام موذن صفائی کرنے والا صرف تین آدمی کو اجازت رہےگی۔ یہ بیان بھیانک بیماری ہے۔ بیدر میں 15کیسس ریکارڈ ہوئے ہیں لہذا ہمیں چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔
افطار اور سحری کے وقت اعلان کرسکتے ہیں کہ افطار کا وقت شروع ہو گیا ہے اسی طرح سحری کا وقت ختم ہوگیا ہے مسجد کے اطراف کوئ ٹھیلہ بنڈی یا دکان کھلی نہ رکھیں۔ ہمارے کرناٹک کے وزیراعلیٰ اور ملک کے وزیراعظم کے احکام کی بھی پابندی کریں اس مہلک بیماری سے بچنے کے لئے آپ سب کا تعاون ضروری ہے ۔ آپ سب اپنے اپنے محلے میں پڑوس کی لوگوں کی خبر گیری کرے خیال کریں کہ کوئی بھوکا نہ رہے۔ ایم ایل اے نے کہا کہ اس بیماری کی روک تھام کے لیے فیس ماسکس تقریبا 31000 سپلائی کرنے کا وعدہ کرتا ہوں.
اس موقع پر شری بانوار سنگھ مینا اسسٹنٹ کمشنر بسواکلیان نے ضروری ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ہر مسجد کے امام موذن صفائی کرنے والے تین افراد کو پاسیس دئے جائینگے۔ اس سلسلے میں انتظامیہ کمیٹی والے تین نام پیش کریں۔ اب تک کے تعاون کے لئے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہ اب تک جاری کئے گئے احکامات پر آپ سب نے پوری طرح عملی تعاون کیا ہے۔ ہمیں امید ہیکہ آئندہ بھی آپ کا تعاون جاری رہے گا لہذا آپ سے گزارش ہیکہ گھر پر ہی رہیں، ہرگز باہر نہ نکلیں، افطار پارٹی نہ کریں لوگوں کو جمع نہ کریں۔ اسسٹنٹ کمشنر نے مزید کہا بازاری چیزوں سے سختی سے بچیں وائرس سوشل ڈسٹینس برقرار رکھیں ایک میٹر کا فاصلہ رکھیں۔
بھون سنگھ مینا اسسٹنٹ کمشنر بسواکلیان نے کہا کہ تمام مسلمان رمضان کے موقع پر سکون کے ساتھ اپنے گھروں میں عبادت کریں اور انکے لئے گھروں تک سامان پہنچانے کا انتظام کیا جائیگا۔ ابھی تک عوام نے تمام پابندیوں کا اہتمام کیا ہے مزید ۳ مئی تک کیجئے۔آخر میں تحصیلدار نے کہا آپ سے گزارش ہے اس بیماری سے لڑنے کے لیے ہمارا تعاون کریں اس میٹنگ کا آغاز حافظ الطاف کی تلاوت قرآن سے ہوا اور جناب حافظ اسلم صاحب نے مختلف سیاسی، سماجی، ملی تنظیموں اور مساجد کے نمائندگان کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس اجلاس کا مقصد واضح کرتے ہوئے مہمانوں کا تعارف کروایا۔
بھوسگے گارڈن فنکشن ہال میں منعقداس میٹنگ میں شہر کی مختلف مساجد کے ذمہ داران و دیگر سیاسی قائدین کی موجود تھے۔ ان کے علاوہ سپرینڈینٹ پولیس جناب اسسٹنٹ کمشنر بھون سینگھ مینا، تحصیلدار صاحبہ شریمتی ساویتری، اعجاز لاتورے صدر لاری یونین، ارشد مہاگنوی،خلیل وکیل، اسلم جناب، انور بھوسگے، حضور پاشاہ، اسمٰعیل بیلکونی، میر اقبال علی، مخدوم محی الدین بیت المال صدر، مولانا سلام صاحب، ذوالفقار احمد اور دیگر مساجد کے ذمہ داران کی کثیر تعداد موجود رتھی۔