حالاتِ حاضرہمضامین

خون کی ہولی کھیلنے کے بعد مصنوعی رنگوں کی ہولی کھیلنے کا کیا مزہ

محمد خالد داروگر، دولت نگر، سانتاکروز، ممبئی

وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کے بعد دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے اعلان کیا کہ وہ اور ان کی کابینہ کے وزراء اور ان کے تمام ارکان اسمبلی ہولی نہیں منائیں گے اس کی وجہ انہوں نے کورونا وائرس دہلی کے بھیانک فسادات کو بتایا۔ پریس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے بڑی تفصیل کے ساتھ کرونا وائرس سے جنگی پیمانے پر نپٹنے کی پوری تفصیل میڈیا کے سامنے رکھی۔

اس ملک کے لئے کرونا وائرس سے کہیں زیادہ خطرناک ترین منووادی آر ایس ایس وائرس(RSS VIRUS) ہے جو ملک کی آزادی سے پہلے اور آزادی کے بعد مسلسل مسلمانوں اور دلتوں کے ساتھ خون کی ہولی کھیلتا رہا ہے جس کی وجہ سے لاکھوں انسان منووادی آر ایس ایس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں اور اس وائرس کو ختم نہیں کیا جاسکا ہے اور اس خطرناک ترین وائرس نے دہلی کے مسلمانوں پر حملہ کیا ہے اور کتنا زبردست نقصان پہنچایا ہے وہ ہم سب کی نظروں کے سامنے گھوم رہا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اروند کجریوال دہلی اسمبلی انتخابات جیتنے کے بعد منووادی آر ایس ایس وائرس کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے کوئی کونکریٹ (concrete)بناتے بلکہ اس کا الٹا منظر نامہ سامنے آیا اور وہ خود منووادی آر ایس ایس وائرس کا حصہ بن گئے بقول مشہور و مقبول نوجوان لیڈر کنہیا کمار”اروند کجریوال نے ہسپتال اور ایجوکیشن کی آڑ میں اپنی اصلیت کو چھپا رکھا تھا اور اب اس اصلیت روز روشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے اور پکا سنگھی ہے۔

ملک کی راجدھانی دہلی میں 24/فروری سے ہندوتوا وادیوں (آر ایس ایس، بی جے پی اور ان کی ذیلی تنظیموں) نے مسلمانوں کا منظم(well planned and organised) قتل عام اور ان کی پراپرٹی کو سرعام لوٹنے کی شروعات کی اور 72/گھنٹے تک بلا روک ٹوک دہلی پولیس کی نگرانی میں یہ ننگا ناچ مسلمانوں کے خون کے ساتھ کھیلا گیا اور اس دوران وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے بلکل لب کشائی نہیں کی بلکہ مون برت رکھ لیا، وزیر اعلیٰ اروند کجریوال 72/گھنٹے تک افیم کی گولی لیکر گہری نیند سوتے رہے یہاں تک کہ 24/فروری کی رات کو ان کے گھر کے باہر مسلمانوں نے مظاہرہ کیا تو ان پر دہلی پولیس نے بربریتا کا سلوک کیا اور اب وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کرونا وائرس کی سنگینی کا حوالہ دے کر بڑی معصومیت کے ساتھ ہولی کا تہوار نہ منانے کا اعلان کر رہے ہیں۔

یہ تینوں اور ان کے اندھ بھگت ہندوتوا وادی دہشت گرد دہلی کے مسلمانوں کے خون کے ساتھ مسلسل 72/گھنٹے تک ہولی کھیل چکے ہیں اور خون کی ہولی کھیلتے ہوئے انہیں پوری دنیا لائیو شو کی طرح دیکھ رہی تھی۔ اب انہیں مصنوعی رنگوں کے ساتھ ہولی کا تہوار کھیلنے کیسے مزا آئے گا۔ اس لیے ملک کی راجدھانی دہلی میں مسلمانوں کے منصوبہ بند قتل عام کے ان تینوں سرغنہ آؤں نے ہولی کا تہوار نہیں منانے کا اعلان کیا ہے کیونکہ انسانی خون کے ساتھ ہولی کھیلنے کا مزہ یہ پہلے ہی لے چکے ہیں۔
سچائی چھپ نہیں سکتی کبھی بناوٹ کے اصولوں سے
کہ خوشبو آ نہیں سکتی کاغذ کے پھولوں سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!