تازہ خبریںخبریںقومی

پرینکا گاندھی کو بنگال سے راجیہ سبھا بھیجنےکی تجویز

مغربی بنگال کانگریس کی طرف سے پرینکا گاندھی کو ان کی ریاست سے راجیہ سبھا بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا ہے

کولکاتا: مغربی بنگال کانگریس کی طرف سے پرینکا گاندھی کو ان کی ریاست سے راجیہ سبھا بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس حوالہ سے کارکنان نے ایک تجویز پارٹی کی اعلیٰ کمان کے پاس بھیجی جا رہی ہے۔ سینئر کانگریسی رہنما ویر سنگھو ی نے سنیچر کے روز کہا کہ پارٹی اعلیٰ قیادت کے سامنے اس تجویز کو رکھا جائے گا۔ نیز، ملک کی دوسری ریاستوں مدھیہ پردیش، چھتس گڑھ اور پنجاب سے بھی اس طرح کی تجاویز پیش کی گئی ہیں اور پارٹی اعلیٰ قیادت ورکروں کے اس جذبے کو احترام کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

کولکاتا میں کانگریس کے ہیڈ کوارٹر بدھان بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ویر سنگھوی نے کہا کہ مرکزی حکومت غداری کے قانون کا بے جا الزامات عاید کررہی ہے اور حکومت کی پالیسیوں کی مخالفت کرنے والوں پر بےدریغےیہ دفعہ لگاکر لوگوں کو جیل بھیج رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دسمبر کے پہلے ہفتے میں پارلیمنٹ شہریت ترمیمی بل پاس ہونے کے بعد سے اب تک 156غداری کے کیس درج کئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی میں یہ ایک ریکارڈ ہے ۔صرف دو مہینے میں اتنے بڑے پیمانے پر غداری کے مقدمے انگریزوں کے دور اقتدار میں بھی نافذ نہیں کیا گیا تھا ۔

ویر سنگھوی نے کہا کہ مودی حکومت نے اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی شبیہ کو پوری دنیا میں خراب کیاہے ۔انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر کے اخبارات میں ہندوستانی میں حقوق انسانی کے تحفظ کے حوالے لکھا جارہا ہے کہ ہندوستان میں مذہبی اقلیتیں محفوظ نہیں ہے ۔جب کہ ماضی میں ہندوستان کے جمہوری نظام اور اقلیتوں کے حوالے سے تعریف ہوتی تھی مگر آج یہ آج حالات کےلئے کون ذمہ دار ہے۔انہوں نے واشنگٹن پوسٹ ملسل ہندوستان میں نفرت کے ماحول میں اضافہ پر لکھ رہا ہے ۔

ویر سنگھوی نے مودی حکومت کو اگر ملک کی فکر ہے تو اسے اپنی ذہنیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔سنگھوی نے کہا کہ جولوگ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں ہم ان کی کسی بھی صورت میں حمایت نہیں کرتے ہیں اور اسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیاجانا چاہیے مگر اس کی آڑ میں حقوق انسانی کی تلفی بھی نہیں ہونی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں گزشتہ دو مہینے میں جو صورت حال وہ انتہائی تشویش ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی معیشت کو 2.4بلین امریکی ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے ۔سیاحت کشمیر کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے گزشتہ دو مہینے میں 86فیصد گراوٹ آئی ہے ۔کیا اپنے ہی ملک میں کسی شہری کو یرغمال بنایاجاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر اور این آر سی کی آڑ میں مودی حکومت نفرت کی سیاست کررہی ہے اس سے ملک میں عدم اطمینان کا ماحول پید ا ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف گاندھی جی کے پیروکار ہونے کا دعویٰ کیاجاتا ہے تو دوسری طرف گاندھی جی کے اصولوں کی ہی پامالی کی جاتی ہے۔

ویر سنگھوی نےکہا کہ مودی حکومت معاشی مورچہ پر ناکام ہوچکی ہے ۔حکومت کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔مہنگائی اس وقت اپنے سب سے اوپر ہے ۔جی ڈی پی میں مسلسل گراوٹ جاری ہے ۔اور خردہ بازار میں بھی مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!