تازہ خبریںخبریںقومی

ایودھیا میں رام مندر کے سوا کچھ نہیں بن سکتا: اوما بھارتی

نئی دہلی، 08 مارچ۔ ایودھیا میں بابری  مسجد   معاملے میں ثالثی کے لیے سپریم کورٹ سے منظوری ملنے کے فیصلے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کی متنازعہ لیڈر اور مرکزی وزیر اوما بھارتی نے کہا کہ خوبصورت مندر کی تعمیر وہیں پر ہوسکتی ہے   جہاں رام للا براجمان ہیں۔

مرکزی وزیر اوما بھارتی نے کہا کہ میں رام مندر تحریک سے منسلک رہی ہوں اور میرے والدین بھی رام کا نام لیتے ہیں،اس ملک میں کروڑوں لوگوں کے والدین رام کا نام لیتے رہے ہیں اور اب بھی لے رہے ہیں،وہ سب وہاں صرف رام مندر ہی دیکھنا چاہتے ہیں ۔  اوما بھارتی نے سپریم کورٹ کی جانب سے ثالثی  ٹیم کے تعلق سے بتایا کہ  ایودھیا میں بابری مسجد کے  تعلق سے بات چیت کے لئے  ٹیم بنی ہے،ہم  ٹیم کے حق کو چیلنج نہیں دے سکتے۔
مزید کہا کہ  وہ  سپریم کورٹ کا احترام کرتی ہیں، لیکن جہاں رام للا براجمان ہیں، وہاں خوبصورت رام مندر کی  ہی تعمیر ہو سکتی  ہے۔

اوما بھارتی کے مطابق  جس طرح ویٹیکن سٹی میں کوئی مندر تعمیر نہیں ہوسکتا، یا مکہ میں کوئی چرچ تعمیر نہیں کرسکتا، اسی طرح  ایودھیا میں بھی مندر کے علاوہ کچھ اور نہیں بن سکتا۔

ایک طرف اوما بھارتی نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ پر کوئی سوال کھڑا نہیں کر سکتے کیونکہ وہ ہمارے لئے بھگوان کا مندر ہے لیکن دوسری طرف وہ یہ بھی کہہ رہی ہیں کہ میرا ایک حق ہے اور اس حق کو کوئی چیلنج نہیں دے سکتا، وہ یہ ہے کہ وہاں پر رام للا بیٹھے ہیں، ان کی پوجا ہو رہی ہے اور وہاں خوبصورت مندر کی تعمیر ہی ہوگی، باقی فیض آباد میں  مساجد ہیں، ہندوستان میں ہر جگہ  نماز پڑھی جا رہی ہیں،ہم ان کا بہت احترام کرتے ہیں، مائیک پر پانچوں وقت کی اذان کا سُر سنتے ہیں کوئی دقت نہیں ہے، لیکن ایودھیا میں  رام مندر ہی تعمیر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی بنائی ٹیم کا ہم احترام کرتے ہیں۔اوما بھارتی نے کہا کہ ایودھیا میں باقی تمام مسجد کا احترام، اگر ضرورت ہوتو ان کے لئے کچھ پیسے میں بھیج دوں گی لیکن  ایودھیا میں  تو مندر ہی بننا چاہئے۔اوما بھارتی کے مطابق اس سے پہلے بھی سالوں سے اکبر کے زمانے میں کوششیں ہوئی ہیں لیکن یہ سپریم کورٹ کی کوشش ہے اس کا استقبال ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!