شاہین باغ مظاہرہ کا ہم ایسا حل نکالیں گے جو دنیا کے لیے مثال بنے گی: سادھنا رام چندرن
شاہین باغ مظاہرین کے پاس پہنچ کر وکیل سنجے ہیگڑے نے انگریزی میں سپریم کورٹ کے ذریعہ سنائے گئے فیصلہ کو سنایا اور وکیل سادھنا رام چندرن نے اس کا ہندی میں مطلب اختصار کے ساتھ سمجھایا۔ سادھنا نے لوگوں سے کہا کہ سپریم کورٹ نے سب سے بڑی جو بات کہی ہے وہ یہ ہے کہ مظاہرہ کرنا ان کا حق ہے اور یہ حق ان سے چھینا نہیں جائے گا۔ لیکن ساتھ ہی سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ سڑک بند ہونے سے جو پریشانیاں دوسرے لوگوں کو ہو رہی ہیں، اس کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے تاکہ دوسروں کے حقوق بھی نہ چھینے جا سکیں۔
سادھنا رام چندرن نے لوگوں سے کہا کہ ’’ہم آپ کے ساتھ ہر طرح کی بات کرنے کے لیے تیار ہے اور بات چیت سے ہی ہم ایسا حل نکالیں گے جو دنیا کے لیے مثال بنے گی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ مظاہرین کے ساتھ ان کی جو بات چیت ہوگی اس میں میڈیا کے لوگ موجود نہیں ہوں۔ لیکن مظاہرہ میں شامل کئی لوگوں نے اس بات پر اعتراض کیا اور کہا کہ وہ میڈیا کے سامنے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔
ہم سپریم کورٹ کی طرف سے شاہین باغ مظاہرین کا نظریہ جاننے آئے ہیں: سادھنا رام چندرن
سپریم کورٹ کے ذریعہ مقرر مذاکرہ کار سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن شاہین باغ پہنچ کر لگاتار شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے لوگوں، خصوصاً خواتین سے بات چیت کر رہے ہیں۔ سادھنا رام چندرن نے مظاہرین سے ملاقات کرنے سے پہلے میڈیا سے کہا کہ سپریم کورٹ نے مظاہرین کا نظریہ جاننے کے لیے ہمیں بھیجا ہے اور ہم ان سے بات کریں گے، لیکن میڈیا پرائیویسی کو برقرار رکھے۔
سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن شاہین باغ مظاہرین سے بات کرنے پہنچے
شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ زور و شور سے جاری ہے۔ اس درمیان سپریم کورٹ کے ذریعہ طے کیے گئے مذاکرہ کار سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن شاہین باغ پہنچ گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ شاہین باغ کے حالات کا پہلے جائزہ لیں گے اور اس کے بعد شاہین باغ کے مظاہرین کے ساتھ بیٹھ کر یہ بات کریں گے کہ دھرنا و مظاہرہ کو کس طرح ختم کیا جا سکتا ہے یا پھر دھرنا کو دوسری جگہ منتقل کیا جا سکتا ہے۔ دراصل کالندی کنج-سریتا وہار روڈ پوری طرح سے بند ہے جس سے کافی لوگوں کو آمد و رفت میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
شاہین باغ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک اپنا دھرنا و مظاہرہ ختم نہیں کریں گے جب تک کہ سی اے اے واپس لیے جانے کا وعدہ مودی حکومت نہیں کرتی۔ دوسری طرف پی ایم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے واضح لفظوں میں کہہ رکھا ہے کہ سی اے اے پر وہ ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔