ویلفیئرپارٹی آف انڈیا کی 23 تا30جنوری ”دستور بچاؤ-شہریت بچاؤ“ مہم
بیدر: 22/جنوری (وائی آر) ویلفیئرپارٹی آف انڈیا 23جنوری تا30/جنوری قومی سطح پر ”دستور بچاؤ، شہریت بچاؤ“ مہم چلارہی ہے۔ جس میں احتجاج، دھرنا، کینڈل مارچ، اور گھرگھر جاکر CAA-NRC-NPRسے متعلق بیداری پیدا کرنا شامل ہے۔اس دوران بتایاجائے گاکہ سی اے اے اور دیگر دستو ر ہند مخالف قوانین کس طرح بھارت کے تمام شہریوں کے لئے خطرناک ہیں۔یہ باتیں جناب مجاہد پاشاہ قریشی سکریڑیWPIکرناٹک نے کہیں۔ وہ آج22/جنوری کو بیدر کے ہوٹل میورابریدشاہی میں پارٹی کی جانب سے طلب کردہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
انھوں نے مزید بتایاکہ WPIسٹیزن شپس امینڈمنٹ ایکٹ کے خلاف نہیں ہے۔ لیکن چونکہ 2019کاامینڈمنٹ مذہبی بنیادوں پر کیاگیاہے جو دستور ہند کے دفعہ 15,14اور 21سے ٹکراتاہے۔ یہ ایک کالاقانون ہے جس کو ختم ہوناچاہیے جس کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی، جے این یو، علی گڈھ، بنارس ہندویونیورسٹی، کانپور، بنگلور، مدارس، ممبئی اس طرح 40سے زائد یونیورسٹیوں کے طلبہ CAAکی مخالفت کررہے ہیں۔ ملک کامستقبل نوجوانوں سے وابستہ ہوتاہے اور نوجوان آج سڑک پرشہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کررہے ہیں۔ مسٹر پاشاہ نے کہاکہ ہمارا ملک سیکولرازم اور ڈیموکریسی سے نکل کر فسطائیت کی جانب رواں دواں ہے۔ اب سیکولرطاقتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کوبچائیں۔ موصوف نے بتایاکہ CAAمیں شہریت دینے کامسئلہ ہے تو پھر سری لنکاکے ٹمل فیملیس، نیپال کے کرسچین اور میانمار کے مینارٹی (مسلم) کو کیوں شامل نہیں کیاگیا۔ یہ سبھی لوگ متاثر ہیں ان پر ظلم ہواہے اور ہورہاہے۔
موصوف نے انتباہ دیاکہ مسلمانوں کے ساتھ ساتھ CAAاور NRCکے سبب دلت، آدیواسی، بنجارے اور ان پڑھ لوگ اس سے متاثرہوں گے۔ اور پھر NPRکی مخالفت WPIاس لئے کررہی ہے کہ اس میں NRCکے سوالات شامل کردئے گئے ہیں۔ انجینئر مبشرسندھے WPIبیدر ضلع صدر نے بھی خطاب کیا۔ عزیز جاگیردار علاقائی سکریڑی اور میڈیا کوآرڈی نیٹر نے استقبالیہ کلمات کہے۔ WPIکی 23جنوری تا30جنوری مہم کے پوسٹر کی رسم اجراء بھی ہوئی۔ جناب محمدشعیب الدین WPIضلع سکریڑی کے اظہار تشکرپر پریس میٹ اپنے اختتام کوپہنچی۔