گلبرگہ میں ”دستور بچاؤ- ملک بچاؤ“ جلسہٴ عام سے قومی صدرویلفیئرپارٹی قاسم رسول الیاس کا خطاب
سی اے اے اور این آرسی کے سبب کوئی محفوظ نہیں، وزیراعظم سفید جھوٹ بولتے ہیں، امیت شاہ کانام اور کام لوک تنتر کے خلاف: گلبرگہ کے عوامی جلسہ سے سید قاسم رسول الیاس اور تاج الدین الکل کاولولہ انگیز خطاب
بیدر: 30/ڈسمبر (وائی آر)جو لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہمارے پاس ہمارے آباء اواجداد کے دستاویزات ہیں اورہم محفوظ ہیں، ایسانہ سمجھیں۔ اس مغالطہ سے باہر آئیں۔ سابق صدر جمہوریہ ہند جناب فخرالدین علی احمدمرحوم کے وارثین اور خود میجرجنرل ثناء اللہ این آرسی سے باہر کردئے گئے تو آپ خود سوچیں کہ ملک میں کیاہورہاہے اور حالات کس طرف جارہے ہیں۔ یہ باتیں ویلفیئرپارٹی آف انڈیا کے قومی صدر سیدقاسم رسول الیاس نے کہیں۔ شالیمار فکشن ہال گلبرگہ میں WPIگلبرگہ کی جانب سے منعقدہ عظیم الشان جلسہٴ عام بعنوان ”دستور بچاؤ، ملک بچاؤ“ میں خطاب کررہے تھے۔
انھوں نے مزید کہاکہ گذشتہ 70سال میں ایسا نہیں ہوااور اب پہلی دفعہ ہورہاہیکہ لاکھوں کی تعداد میں مسلمان CAA-NRCکے خلاف میدان میں ڈٹے ہوئے ہیں۔ اس سوئی امت کو جگانے کا کام بی جے پی نے کیاہے جس کے لئے میں بی جے پی کاشکریہ اداکرنا چاہوں گا۔ انھوں نے کہاکہ ہم سی اے اے۔ این آرسی اور این پی آر کی مخالفت کرتے ہیں۔بی جے پی نے ووٹ کی سیاست کرتے ہوئے مسلسل مسلمانوں کو ہندوؤں کادشمن بناکر پیش کیااور تاریخی حوالے بھی توڑمروڑ کرپیش کئے اور کہاکہ ہندوؤں کے اصل دشمن مسلمان ہیں۔ انھوں نے جب CAAلے آیاتو سمجھاکہ کوئی ہندو، کوئی سکھ، کوئی عیسائی اس کے خلا ف آواز نہیں اٹھائے گا۔ حقائق ان کے تصورات کے برعکس نکلے۔ آج پورا ملک سی اے اے کے خلا ف اٹھ کھڑا ہواہے۔
جناب قاسم رسول الیاس نے مرکزکی بی جے پی حکومت کے سابقہ بنائے قانون سے متعلق کہاکہ دفعہ 370کشمیر سے ہٹایا گیاتو کسی نے کچھ نہیں کہا۔تین طلاق کا معاملہ جو سیول لا ہے اس کو کریمنل لاء میں تبدیل کرتے ہوئے اس بل کو مسلمانوں کے خلاف منظور کیاگیا۔اور سارے دیش کوسمجھایاکہ ہم نے مسلم خواتین کے مفاد میں یہ قانون بنایاہے۔ جبکہ 34لاکھ سے زائد ہندوعورتیں وہ ہیں جنہیں طلاق نہیں ملی وہ معلق ہیں۔ اسی ملک بھارت میں ہرسال ہزاروں عورتوں اور نابالغ بچیوں کی عصمت دری کی جاتی ہے، اور اس کو روکنے کے لئے حکومت قوانین نہیں بناتی۔جس وقت آسام میں NRCلانے کااعلان بی جے پی نے اپنے منشور میں کیاتھا، اور سپریم کورٹ سے رجوع کیاگیاتو سپریم کورٹ نے کہاتھاکہ آپ کامنشور کوئی لیگل ڈاکومنٹ نہیں ہے۔
سیدقاسم رسول الیاس نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے اس پر الزام لگایاکہ بی جے پی کو ”بھوت“ بناکر پیش کرنے والی کانگریس پارٹی ہی ہے۔ بابر ی مسجد میں مورتیاں رکھنے کامعاملہ ہو، 1989میں شیلانیاس ہو، مرکزمیں اس وقت کانگریس کی حکومت تھی۔ کانگریس نے بی جے پی اور آریس یس کوا س معاملے میں Facilitateکیا۔اور جس وقت بابری مسجد شہید کردی گئی اس وقت کے کانگریسی وزیر اعظم سوتے رہے اور جب شام 6بجے، 6گنبد شہید کردئے گئے تو نیند سے بیدار ہوئے۔ کانگریس مسلمانوں کی بہی خواہ ہے اس مغالطے میں مسلمان نہ رہیں۔
جناب تاج الدین الکل ریاستی نائب صدرWPIکرناٹک نے اپنی تقریر میں کہاکہ ہمارے جلسہ کامقصد یہ ہے کہ اس ملک میں دستور کی حفاظت ہو۔ یہاں کے شہریوں کا تشخص، مذہب، ان کی تہذیب وتمدن اور ان کی زبان کے مسئلہ پر گفتگو کی جاسکے۔ انھوں نے بتایاکہ لوگ کہتے ہیں وزیر اعظم مودی جھوٹ بولتے ہیں، میں نہیں جانتا تھا،جاننا چاہتاتھا۔NRCکے معاملے میں جب وزیر اعظم بولے کہ کبھی این آرسی کی بات ہم نے کی ہی نہیں تب پتہ چلاکہ وزیرعظم تو جھوٹ نہیں بلکہ سفید جھوٹ بولتے ہیں۔ جناب تاج الدین نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے نام اور کام پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ امیت شاہ کانام ہی لوک تنتر کے خلاف ہے۔ یہاں کوئی شاہ نہیں ہوتا۔ سب شہری ہوتے ہیں۔ کیونکہ اس ملک میں جمہوری نظام ہے۔ ہوم منسٹر کانام ہی نہیں کام بھی لوک تنتر کے خلاف ہے۔ CAAدراصل Constitution Against Actہے۔ یہ شہری ترمیمی قانون نہیں ہے۔
قومی نائب صدر جناب عبدالحمید فاران نے اپنی مختصر تقریر میں کہاکہ ملک میں جو کچھ ہورہاہے اس پر افسو س ہی کیاجاسکتاہے۔لیکن کوشش یہ ہوکہ حکومت کو کاغذات پیش نہ کئے جائیں۔ ہم بھی دیکھتے ہیں کہ حکومت آخر کیاکرتی ہے؟جناب طاہر حسین ریاستی صدر WPIاور جنرل سکریڑی مجاہد پاشاہ قریشی نے بھی جلسہ سے خطاب کیا۔ مسلم یونائیٹیڈ فرنٹ گلبرگہ کے کنوینر جناب علیم الدین بطورمہمان خصوصی جلسہ میں شریک رہے۔ جلسہ کی خاص بات یہ تھی کہ خواتین کے لئے بھی پردہ کامعقول انتظام کیاگیاتھا۔ ایک قابل لحاظ تعداد جلسہ میں شریک رہی۔ جناب مبین احمد صدر گلبرگہ (شمال) wpiنے نظامت کے فرائض بخوبی انجام دئے۔ رات دیر گئے جلسہ اپنے اختتام کو پہنچا۔