ضلع بیدر سے

گنیان سدھا تعلیمی ادارہ کی بانی ڈاکٹر پورنیماکی زندگی پرڈاکٹررگھوشنکھ کی کتاب

گنیان سدھا تعلیمی ادارہ کی بانی ڈاکٹر پورنیماکی زندگی پرکتاب کا سرِورق

بیدر: 24/ڈسمبر(وائی آر) ضلع کنڑاساہتیہ پریشد بیدر، کنڑی زبان وادب کا ایک معتبر ادارہ ہے۔ جس کا تعلق کنڑا ساہتیہ پریشد بنگلور سے ہے۔ کنڑا ساہتیہ پریشد کنڑی زبان وادب اور ثقافت کے لئے کام کرنے والا معروف ادارہ ہے جس کے ممبران کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ اس کے عہدیداران کا انتخاب ضلع انتظامیہ اور تحصیلدار کے توسط سے ہوتاہے۔ کتاب ”تعلیمی رتن۔ ڈاکٹر پورنیما جارج“کی اشاعت کنڑا ساہتیہ پریشد ضلع بیدر کی جانب سے ہوئی ہے۔ گنیان سدھا تعلیمی ادارہ کی بانی ڈاکٹر پورنیما جارج کی زندگی کا یہ کتاب احاطہ کرتی ہے۔ جس کاپیش لفظ ڈاکٹر منوبلیگار صدر کنڑاساہتیہ پریشد بنگلور نے تحریرکیاہے۔ اور لکھا ہے کہ ضلع (بیدر) کے مختلف میدانوں میں بے لوث خدمت انجام دے رہے مہان افراد کی کھوج، اور انھیں ان کی حیات میں ان کی زندگی لفظوں میں بیان کرنے کی ایک اسکیم بنائی گئی ہے۔ جس کے تحت ”سنسکرتک چنتاکرو“ سیریز کے تحت 17افراد کوشامل کیاگیاہے۔ اتنے ہی تعداد میں خواتین مصنفین کی تحریروں کو جمع کرنے کاکام ہے۔

اسی طرح ”کنڑا پٹہ دیورو“عنوان کی سیریز سے 17مصنفین کی تخلیقات سامنے لائی جائیں گی۔ یہ سب ہونے کے بعد ضلع کے 17ویں ضلع ساہتیہ سمیلن میں انہیں منظرعام پرلایاجائے گا۔ یہ ایک بڑاکام ہے۔ ہمارے معاشرے میں موجود دانشورمردوخواتین کے کئے گئے کام کو منظر عام پر لانا ہے جو ایک سخت مشکل لیکن ضروری کام ہے۔ یہ تخلیق بیدر ضلع کنڑا ساہتیہ پریشد کے صدر اور عہدیداران کابے لوث کام ہے۔ میں تمام کو مبارک باد پیش کرتاہوں۔

ناشر کی بات کے تحت سریش چن شٹی صدر ضلع کنڑا ساہتیہ پریشد بیدر نے بتایاہے کہ میری صدار ت کی معیاد میں معروف محقق اورادیب ڈاکٹر رگھوشنکھ بھاتمرہ کی ”تعلیمی رتن۔ ڈاکٹر پورنیما جی“ کے عنوان سے ان کی حیات اور کاوش پر کتاب شائع ہوئی ہے۔ جس پر میں اپنی مسرت کااظہار کرتاہوں۔ ڈاکٹر پورنیما جی نے بیدر میں ایک بہت بڑاتعلیمی انقلاب لانے میں اپنارول اداکیاہے۔ ایک بہتر سماج کی تشکیل میں ملکی فکر اور ثقافت کی وہ ایمبیسیڈر ہیں۔ گنیان سدھا تعلیمی ادارہ کے توسط سے وہ کئی زندگیوں میں علم کی روشنی کررہی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ فن اور ادب کی بھی سرپرستی کرتی ہیں۔

ان کی زندگی کی سرگرمیوں کو بنیاد بناکر یہ کتاب لکھی گئی ہے۔ ڈاکٹر پورنیما جی کا خصوصی طورپر کنڑاساہتیہ پریشد اپنے تمام عہدیداران کی جانب سے اظہارتشکر کرتی ہے۔ ڈاکٹر بسواراج بلور اور مصنف ڈاکٹر رگھوشنکھ بھاتمرہ کی رائے بھی موجودہے۔ کتاب کے مصنف لکھتے ہیں۔ اس کتاب کی تیاری میں ادارہ کے ڈائرکٹر مونیشور لاکھا،خود ڈاکٹر پورنیما، کئی ایک قریبی احباب، ان کے بچوں پوجاجارج، اموگھ جارج اور دیگر کی رائے کے لئے میں ممنون ہوں۔ ڈیمائی سائز کے 108صفحات کی یہ کتاب ہوسکتاہے، ڈاکٹر پورنیماجی کے لئے مسرت کی بات ہو۔

لیکن ڈاکٹر پورنیما کی کاوشیں اس سے زائد صفحات کا تقاضہ کرتی ہیں۔ بہرحال ڈاکٹر پورنیما جارج بھی شاعرہ ہیں۔ انہیں خود بھی اس کااحساس ہوگا تاہم میری جانب سے مصنف اور پورنیما جی کو مبارک باد پیش ہے۔کتاب کے ٹائٹل میں منادر، چرچ، گردوارہ اور لنگ کو جگہ دی گئی ہے۔ جبکہ مسجد، درگاہ یا عاشور خانہ وغیرہ کو جگہ کیوں نہیں دی گئی اس کا پتہ چلنا چاہیے۔ ویسے کتاب کے اوپری حصہ میں مدرسہ (یونیورسٹی) محمودگاوان ؒ کی تصویر شامل ہے۔

اس سہو کےباوجود کنڑا ساہتیہ پریشد ضلع بیدر کے صدر سریش چن شٹی ہمارے شکریہ کے مستحق ہیں کہ بیدر سے تعلق رکھنے والی ماہر تعلیم ڈاکٹر پورنیما جی کی زندگی کے صفحات کو کتاب میں منتقل کیا اس عمل سے بیدر کے کنڑی سرمایہ میں اضافہ ہواہے۔ کتاب کے خواہشمند ای میل kasapabidar@gmail.com پررابطہ کرسکتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!