ریاستوں سےمہاراشٹرا

بلڈانہ میں کل جماعتی تنظیموں کا شہریت ترمیمی بل کے خلاف تاریخی احتجاج

بلڈانہ: 21/ڈسمبر(زیڈ اے) بی جے پی حکومت کے زریعے شہریت ترمیمی بل کو قانونی شکل دینے اور اسے عوام پر جبرا مسلط کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ جو اقلیتوں کیلے بڑا سنگین اور حساس مسلہ ہے۔ جس میں وزیر داخلہ امیت شاہ کے گزشتہ انتخابات کے بھاشن سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ جب انہوں کہا تھا کہ سیٹیزن امینڈمینٹ بل کے بعد ہم پورے ملک میں این آر سی نافظ کرنے والے ہیں۔ اور اسکی طرف پہلا قدم شہریت ترمیمی قانون نافذ کرنا تھا جو دونوں ایوانوں میں پاس ہونے کے بعد قانونی حیثیت حاصل کرچکا ہے۔ جس کے خلاف پورا ملک سراپا احتجاج بنا ہوا ہے۔

جہاں جہاں بھی بی جے پی کی حکومت ہے وہاں عوام کے احتجاج کو روکنے کیلے پولس کے زریعے بے رحمانہ سلوک عوام کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ امیت شاہ بار بار یہ یقین دلا رہے کہ یہ بل مسلمانوں کے خلاف نہین ہے جبکہ انہوں خود کی مرتبہ اپنے بھاشن میں سبھی کمیونیٹی کا زکر کیا ہے سوائے مسلمانوں کے۔ اور اس بل میں بھی یہی بات موجود ہے جو امیت شاہ نے کہی تھی۔

لیکن اب پورا ملک اس کالے قانون کے خلاف کھڑا ہوچکا ہے۔ اب تک احتجاج کے دوران حکومت کے اشارے پر کئی افراد کی جانیں جا چکی ہے۔ بلڈانہ میں کل جماعتیں تنظیموں کے زیر اہتمام 21 دسمبر بروز سنیچر 2 بجے موتی مسجد سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جو اہم شاہراہ سے گزرتے ہوئے جیستمبھ چوک ہوتے ہوئے کلکٹر آفس پہنچ کر کلکٹر کو میمورنڈم پیش کیا گیا۔

جس میں اس کالے قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں تقریباً 25 ہزار افراد نے شرکت کی۔ نوجوانوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر اس شہریت ترمیمی بل کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!