دہلی سمیت ملک بھر میں NRC اور CAA کی زبردست مخالفت، احتجاجی مظاہرے جاری، 144 کے باوجودعوام سڑکوں پر، قانون کو واپس لینے کا کیا مطالبہ
144 کے نفاذ کے باوجود اور عوام کے سڑکوں پر زبردست مظاہرے جاری، عالمی سطح پر بھی پڑا اثر۔ ملک کے بڑے شہروں میں بھی نکالے زبردست بڑے احتجاجی مظاہرے، کئی قائدین گرفتار، حکومت اب عوام کے صبر کا امتحان نہ لے، قائدین کا چیالنج، قانون کو واپس لینے کا کیا مطالبہ
دہلی ایمس نے اپنے ملازمین کو دیا نوٹس، مظاہرہ میں حصہ نہ لیں
دہلی ایمس نے اپنے ملازمین اور طالب علموں کو نوٹس جاری کیا ہے، ایمس انتظامیہ نے نوٹس میں کہا کہ وہ دھرنے اور مظاہرہ میں حصہ نہ لیں۔
اجے ماکن کی بیوی، بیٹا اور بیٹی حراست میں لئے گئے
دہلی میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف چل رہے مظاہروں کے دوان دہلی پردیش کانگریس کے سابق صدر کے خاندان کے افراد کو پولیس کی طرف سے حراست میں لئے جانے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ پولیس کی طرف سے حراست میں لئے جانے کے دوان ان کے ساتھ بدسلوکی کئے جانے کی بھی طلاع ہے۔
کانگریس کے سینئر رہنما اجے ماکن نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا، ’’نریندر مودی جی ہم دونوں ایک دوسرے کو ٹوئٹر پر فالو کرتے ہیں۔ ایک صحافی نے جو لکھا کیا آپ نے وہ پڑھا؟ میرے 18 سالہ بیٹے کو جو طالب علم ہے، اس وقت پولیس نے کالر سے کھینچ کر بس میں ڈال لیا جب وہ ایک صحافی سے بات کر رہا تھا۔ اس کی بہن اور ماں کی بھی ایک نہیں سنی گئی اور تینوں کو حراست میں لے لیا گیا۔‘‘
منڈی ہاؤس مظاہرہ میں کانگریس کے کئی لیڈر حراست میں
شہریت ترمیمی قانون (سي اےاے) کی مخالفت میں دارالحکومت کے منڈی ہاؤس میں دفعہ 144 کی پابندیوں کے باوجود لیڈر اور بڑی تعداد میں مظاہرین پہنچ رہے ہیں جنہیں وہاں موجود پولیس فورسز نے حراست میں لے لیا ہے اور کئی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کو بند کر دیا گیا ہے۔
احتجاج و مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے منڈی ہاؤس میں بڑی تعداد میں پولیس فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ مظاہرین جیسے جیسے یہاں پہنچ رہے ہیں انہیں حراست میں لیا جا رہا ہے۔ کانگریس کے سابق ممبر پارلیمنٹ سندیپ دکشت، تحسین پوناوالا اور ترجمان ہوا کھیڑا کو حراست میں لیا گیا ہے۔ منڈی ہاؤس، سیلم پور، جعفرآباد، مصطفیٰ آ باد، جامعہ نگر، شاہین باغ اور بوانا میں انٹرنیٹ سروس کو بند کر دیا گیا ہے۔
جے این یو اور ڈی یو کے طالب علم مسلسل یہاں آ رہے ہیں اور ان سب کو حراست میں لے کر پولیس مقامی تھانوں میں لے جا رہی ہے۔
کانگریسی لیڈر سندیپ دکشت نے کہا کہ حکومت گھبراہٹ میں لوگوں کو اپنے حقوق سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے اور حکومت کو اس قانون پر غور کرنا چاہئے۔ کانگریس کے رہنما اور ترجمان پون کھیڑا نے وہاں موجود لوگوں سے کہا کہ وہ ملک کے شہریوں کی حمایت میں یہاں آئے ہیں۔ حکومت لوگوں کو اس قانون کے بارے میں سمجھانےمیں ناکام رہی ہے۔
ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ جب انتخابی تشہیر کرتے ہیں تو شہریت قانون اور این آر سی کو ایک بتاتے ہیں اور اب لوگو ں کی ملک گیر تحریک کو دیکھ کر وہ الگ الگ بتا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت آسام میں این آر سي لاگو نہیں کر پائی اور ملک بھر میں لاگو کرنے کا دم بھر کر لوگوں میں خوف پیدا کر رہی ہے۔
وکیل پرشانت بھوشن اور سماجی کارکن ہرش مندر کو پولس نے حراست میں لیا
دہلی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کے درمیان سینئر وکیل پرشانت بھوشن اور سماجی کارکن ہرش مندر کو آئی ٹی او پر پولس نے حراست میں لے لیا ہے۔
دہلی کے ان علاقوں میں انٹرنیٹ، کالنگ، ایس ایم ایس سروس پر روک
دہلی میں اب تک ایئرٹیل، ووڈا فون-آئیڈیا، ریلائنس جیو نے موبائل انٹرنیٹ، کالنگ، ایس ایم ایس کی سہولت بند کرنے کا اعلان کیا ہے، منڈی ہاؤس، سیلم پور، جعفرآباد، مصطفیٰ باد، جامعہ نگر، شاہین باغ اور بوانہ میں یہ سہولیات بند کر دی گئی ہیں۔
کانگریس لیڈر سندیپ دیکشت پولس حراست میں
نئی دہلی: شہریت قانون کے خلاف احتجاج و مظاہرہ کر رہے کانگریس لیڈر سندیپ دیکشت کو آج پولس نے دارالحکومت کے منڈی ہاؤس کے قریب حراست میں لے لیا۔ منڈی ہاؤس کے قریب جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبا و طالبات اور دیگر لوگوں کو بھی حراست میں لیا گیا۔ سندیپ دیکشت نے کہا کہ وہ لال قلعہ جا رہے تھے لیکن پولس نے انہیں وہاں نہیں جانے دیا اور حراست میں لے لیا۔ انهوں نے کہا کہ وہ کل بھی یہاں آئیں گے اور احتجاج کریں گے۔ سندیپ دیکشت نے کہا کہ حکومت کو شہریت ترمیمی قانون واپس لینا چاہیے اور گھبراہٹ میں لوگوں کو ان کے حقوق سے محروم نہیں کرنا چاہیے۔ منڈی ہاؤس کے قریب دفعہ 144 نافذ ہے اس کے باوجود طالب علم وہاں آ رہے ہیں جنہیں پولس حراست میں لے رہی ہے۔
دہلی میں زبردست مظاہرہ، کئی علاقوں میں انٹرنیٹ، کالنگ اور SMS سروس بند
دہلی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ تیز ہوگیا ہے اسی کے چلتے کئی علاقوں میں انٹرنیٹ، کالنگ اور ایس ایم ایس سروس پر روک لگا دی گئی ہے، ایئرٹیل کی طرف سے بیان آیا ہے کہ حکومت کی طرف سے انہیں حکم دیا گیا ہے کہ دہلی کے کچھ علاقوں میں وائس، ایس ایم ایس، انٹرنیٹ کی سہولت کو بند کر جائے ہے۔
لال قلعہ کے آس پاس حکم امتناعی، متعدد میٹرو اسٹیشن بند
نئی دہلی: شہریت قانون کے خلاف دہلی کے کئی علاقوں میں احتجاج و مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے اور لوگوں کو جنتر منتر اور لال قلعہ جانے سے روکنے کے لئے بہت سے میٹرو اسٹیشن بند کیے گئے ہیں۔ جامعہ نگر علاقے کے جامعہ ملیہ اسلامیہ میٹرو اسٹیشن کے علاوہ اوکھلا وہار، جسولہ وہار میٹرو اسٹیشن کو بند کیا گیا ہے، منیركا میٹرو اسٹیشن بھی بند ہے۔
احتجاج کو دیکھتے ہوئے لال قلعہ کے ارد گرد حکم امتناعی نافذ ہے کیونکہ مظاہرین نے لال قلعہ سے شہید پارک تک مارچ نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ لوگوں کے احتجاج و مظاہرہ کے خدشہ کو دیکھتے ہوئے لال قلعہ، جامع مسجد، چاندنی چوک، یونیورسٹی، پٹیل چوک، لوک کلیان مارگ، ادیوگ بھون، آئی ٹی او، پرگتی میدان، سینٹرل سکریٹریٹ اور خان مارکیٹ میٹرو اسٹیشن بند کر دیئے گئے ہیں۔ سکریٹریٹ کے سبھی انٹری اور ایگزٹ گیٹ بند کیے گئے ہیں لیکن یہاں سے ٹرینوں کو تبدیل کرنے کی سہولت ہے۔
دہلی کے کئی میٹرو اسٹیشن بند، جامع مسجد پر لوگ جمع
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں مظاہرہ ہو رہے ہیں لیکن اس کا مرکز دہلی نظر آ رہا ہے کیونکہ یہاں پر بایاں محاذ کے تمام بڑے لیڈر مظاہرہ کی بڑی تیاری میں نظر آ رہے ہیں۔ ادھر ساجھی وراثت کے تحت جامع مسجد دہلی سے شہیدی پارک کو جانے والی ریلی کے لئے بڑی تعداد میں لوگ جامع مسجد پر جمع ہو رہے ہیں۔ ادھر دہلی کے کئی میٹرو اسٹیشن بند کر دیئے ہیں جن میں جامع مسجد، لال قلع، آئی ٹی او، پرگتی میدان وغیرہ شامل ہیں ۔ بایاں محاذ کا مظاہرہ 12 بجے منڈی ہاؤس سے شروع ہوگا۔ ادھر یوگیندر یادو کو پولس نے حراست میں لیا۔
ادھر خبر ہے کہ لال قلع میں جو طلباء مظاہرہ میں حصہ لینے کے لئے گئے ہیں ان میں سے بھی کئی کو پولس نے حراست میں لے لیا ہے۔ واضح رہے کہ یہاں پر دفعہ 144 لاگو ہے اس لئے یہاں پر چار سے زیادہ لوگ جمع نہیں ہو سکتے
تازہ خبروں کے مطابق مظاہر میں شرکت کے لئے جو بھی لال قلع پہنچ رہا ہے اس کو پولس پکڑ کر بس میں بٹھا رہی ہے۔