ضلع بیدر سے

سٹی زن شپ امینڈمینٹ ایکٹ مرکزی حکومت کا ایک غلط فیصلہ: بیدر کی ڈگری طالبات

بیدر: 16/ڈسمبر (وائی آر) سٹی زن شپ امینڈمینٹ ایکٹ مرکزی حکومت کا ایک غلط فیصلہ ہے۔ جوقانون کی شکل میں سامنے لایاگیاہے۔ حکومت مسلمانوں کو حق دینا نہیں چاہتی۔ لیکن ہم اپنا حق لڑکرلیں گے۔ یہ بات الامین ڈگری کالج کی طالبہ آنسہ تحریم خانم نے کہی۔جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی کے طلبہ خصوصاً طالبات پر ہورہے ظلم کے خلاف وہ آج بات کررہی تھیں۔

بی اے کی طالبہ آنسہ بشریٰ فاطمہ نے سوال کیاکہ ہمارے ساتھ ایسا امتیاز کیوں ہے کہ ہندو، کرسچین، بودھ، عیسائی، پارسی، سکھ اور جین کو شہریت ملے گی اور صرف مسلمان کو نہیں ملے گی؟برہمن بھی تو وسطِ ایشیاء سے آئے تھے انھیں کس طرح انڈین کہاجائے گا۔ CABدراصل مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر کے قانون کوFollowکیاجائے۔ اگر ایسا نہیں ہواتو ملک تباہی کی طرف چلاجائے گا۔

ڈیزلنگ پبلک انگلش اسکول کی اڈمنسٹریٹر سیدہ وسیمہ بانو نے مسلمانوں سے کہاہے کہ ہندوستان ایک آزادملک ہے اور اس ملک کاحقدار ہر شہری ہے۔ ہم CABکے مخالف ہیں۔ یہ مسلمانوں پر سراسر جارحانہ قانون ہے۔ میری تمام مسلمانوں سے گذارش ہے کہ ایک ہوجائیں۔ اگر فرقوں میں بٹے رہیں گے تو ٹوٹ جائیں گے۔ 313کی فوج 3000پربھاری تھی۔ وہ ایمان کی پکی دلیل ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!