معززشہریان بیدرکا مرکزی حکومت سے مطالبہ: ملک کومذہبی بنیادوں پر تقسیم نہ کیاجائے۔
بیدر: 13/ڈسمبر (وائی آر) ڈاکٹر سید حسام الدین عزیر، پروفیسر بریمس بیدر اور جانشین قاضی القضاء ت بیدرنے کہاکہ سٹی زن شپ ایکٹ دراصل ایک ایسا قانون ہے جس سے مسلمانوں میں بے چینی ہے۔کیونکہ اس ایکٹ کے ذریعہ اقلیتوں کے حقوق مارے جارہے ہیں، ان حقوق کو Divideکیاجارہاہے اسلئے میں بحیثیت قاضی اور بحیثیت ڈاکٹر حکومت سے اس قانون پر نظر ثانی کی اپیل کرتاہوں۔
مولانا مجیب الرحمن قاسمی امام وخطیب مسجد عائشہ صدیقہ ؓ بیدر نے بتایاکہ یہ ایکٹ ملک کے دستور اور جمہوریت کے خلاف ہے۔ اس ایکٹ کی سخت مخالفت کی جائے گی تب تک جب تک کہ اس پر مرکزی حکومت نظرثانی نہ کرے یااس میں ترمیم یااس کو کالعدم قرار نہ دے۔ اس ملک کاہرباشندہ جو امن کوپسند کرتاہے وہ اس ایکٹ کو ختم کرنے کی سفارش کررہاہے۔ اس کا مطالبہ کررہاہے۔
مولانا مجیب الرحمن قاسمی نے مزید بتایاکہ جمیعت اہلحدیث کرناٹک وگوا اور مرکزی جمیعت دہلی نے سرکیولر جاری کرکے بتایا ہے کہ جمعہ کے بیانات میں اس ایکٹ کے خلاف ہرطرح کی مخالفت کی جائے گی۔ ہر شخص کا تعاون جمیعت کرے گی۔
جناب محمد شجاعت اللہ ٹیکس ایڈوکیٹ نے سٹی زن شپ امینڈمنٹ ایکٹ کے بارے میں کہاکہ اس ایکٹ پر ہماری ناراضگی سے حکومت اور پورے ہندوستان کوواقف کراناہوگا۔ قانونی جارہ جوئی تو کرنی ہی ہوگی۔ اسی طرح حکومت ہماری تکالیف کوسمجھتے ہوئے ایکٹ پر نظر ثانی کرسکتی ہے۔ اس قانون سے ہمارے بنیادی حقوق مجروح ہورہے ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹرسید حسام الدین عزیر نے مزید کہا کہ تمام مسلمانوں کو سرجوڑ کر ایک آواز ہوکر حکومت کوجھنجھوڑ ناہوگا۔ ترجیحی بنیادوں پر وقت اور سرمایہ لگاناہوگا۔ اللہ تعالیٰ ہماری کوتاہیوں کو معاف کرے اور ملک پر آنے والی مصیبت کو ختم کردے۔