تازہ خبریںخبریںقومی

ہم فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں، لیکن امن وفرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم رکھنے کی اپیل کرتے ہیں: امیر جماعت اسلامی ہند

نئی دہلی: شعبہ میڈیا، جماعت اسلامی ہند کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے آج صبح عدالت عالیہ کے ایودھیا فیصلے کے تناظر میں ملک کے تمام شہریوں سے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

امیر جماعت نے میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ”ہم بابری مسجد ملکیت اراضی معاملےسے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے سے پوری طرح مطمئن نہیں ہیں، فیصلے کے بعض نکات انتہائی اہم ہیں جو آئین کو مستحکم کرتے ہیں، اور جن سے یقیناً ملک میں امن اور لا اینڈ آرڈر برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ البتہ ہم فیصلے کے متعدد نکات سے متفق نہیں ہیں، خاص طور پر اس کے نتیجے سے۔

ہم ایک مہذب معاشرے میں رہتے ہیں جہاں قانون کو بالادستی حاصل ہے۔ ہم ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں کہ ہم عدالت عالیہ اور عدالتی عمل کے نتیجے میں ہونے والے فیصلے کا احترام کریں گے اور اسے قبول کریں گے۔ عدالت عالیہ کا فیصلہ ہمارے وکیلوں کے زیر غور ہے کہ آیا اس میں نظرثانی یا ترمیم کی پٹیشن داخل کرنے کی گنجائش موجود ہے، نیز ہم اس سلسلے میں مسلم پرسنل لا بورڈ کے دیگر ارکان کے باہمی مشورے سے فیصلہ لیں گے۔

مختصراً یہ کہ ہم عدالت عالیہ کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں، تاہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فیصلے کا احترام کریں، قانون کا احترام کریں اور امن و امان نیز فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھیں۔ اس فیصلے کی وجہ سے فرقہ وارانہ پولرائزیشن نہیں ہونی چاہیے۔ یہ فیصلہ نہ کسی فریق کی فتح ہے نہ شکست۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!