سماجیمضامین

اب شکایت کرنا بھی گناہ ٹہرا

محمد خالد داروگر، سانتاکروز، ممبئی

گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کملیش تیواری کے قتل کے بعد بی جے پی کا آئی ٹی سیل اور ہندوتوا وادیوں کی فوجیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس پر کیچڑ اچھالنے اور ان کے خلاف نازیبا کلمات کے ذریعے تبصرا کرنے کے لیے بہت زیادہ سرگرم ہوگئے ہیں۔ امت مسلمہ کا ہر فرد اپنی جان سے زیادہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس کو زیادہ عزیز رکھتا ہے اور یہی اس کے ایمان کا تقاضا اور حصہ ہے۔ بی جے پی کے آئی ٹی سیل اور ہندوتوا بریگیڈ کے ذریعے نبی کریم صلی کی ذات اقدس پر نازیبات کلمات اور تبصرے مسلمانوں کو بے چین کیے ہوئے ہیں اور اس کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جارہا ہے۔

لیکن اس کے باوجود اور موجودہ حالات کے تناظر میں وہ قانون اپنے ہاتھ میں نہ لےکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس پر کیچڑ اچھالنے والوں کے خلاف قانونی طور پر شکایت کرنے کو ترجیح دے رہا ہے۔ الہ آباد کے دو مسلمان انس اور دانش نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے منیش سنگھ اور ستیندر دوبے کے خلاف شکایت درج کرائی تو پولیس نے دونوں کو گرفتار کرلیا۔ لیکن حیرت انگیز طور انس اور دانش کے خلاف بھی ماضی میں کئے گئے ان کے پوسٹ کی بنیاد پر کیس درج کر لیا ہے۔

حکومت ہر طرح سے مسلمانوں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے الہ آباد پولیس کا شکایت کنندہ انس اور دانش کے خلاف کیس درج کرنا اس بات کی علامت ہے کہ یہاں قانون کی کوئی حکمرانی بلکل نہیں رہ گئی ہے۔ بلکہ الٹا یہ سبق دیا جارہا ہے کہ یہاں شکایت کرو گے تو وہ گناہ ہی ٹہرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!