تازہ خبریںخبریںعالمی

ٹرمپ کا ایردوآن کو انتباہ: “میں ترک معیشت کی تباہی کا ذمہ دار نہیں بننا چاہتا، احمق نہ بنو!”

امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوآن کو 9 اکتوبر کو ایک مکتوب بھیجا گیا تھا جس میں انہیں شمالی شام میں کردوں کے خلاف فوجی آپریشن شروع کرنے کے فیصلے سے باز آنے کو کہا گیا تھا

وائٹ ہاؤس کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوآن کو 9 اکتوبر کو ایک مکتوب بھیجا گیا تھا جس میں انہیں شمالی شام میں کردوں کے خلاف فوجی آپریشن شروع کرنے کے فیصلے سے باز آنے کو کہا گیا تھا۔ اس مکتوب میں صدر ٹرمپ نے ایردوآن کو خبر دار کیا تھا کہ شام میں ترکی کی فوجی کارروائی بہت بڑی حماقت ہوگی جو انقرہ کی معیشت کو تباہ کردے گی۔

وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری مکتوب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ترک ہم منصب کو لکھا ہے کہ ‘محترم صدر: آئیے ایک اچھے معاہدے پر کام کریں! آپ ہزاروں افراد کے قتل کے ذمہ دار نہیں بننا چاہتے اور میں ترکی کی معیشت کی تباہی کا ذمہ دار نہیں بننا چاہتا اور میں یہ سب کروں گا۔ پادری برونسن کے حوالے سے میں نے پہلے ہی آپ کو ایک چھوٹا سا نمونہ دیا تھا’۔ میں نے آپ کے کچھ مسائل حل کرنے کے لیے سخت محنت کی۔ دنیا کو مایوس نہ کریں۔ آپ بہت کچھ کرسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ کرد فورسز کے مظلوم کمانڈر آپ سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ وہ غیر مسبوق پسپائی کے لیے بھی تیار ہیں۔ میں چپکے سے اس کے خط کی ایک کاپی منسلک کرتا ہوں جومُجھے ابھی موصول ہوا۔ تاریخ آپ کو مثبت طور پر دیکھے گی اگر آپ اسے صحیح اور انسانی طریقے سے کرتے ہیں۔ شام میں فوجی کارروائی کا نتیجہ غلط نکلا تو آپ کو شیطان کی طرح دیکھا جائے گا۔سنگ دل آدمی اور احمق نہ بنو! میں تمہیں بعد میں کال کروں گا۔ میں جلد ہی آپ سے رابطہ کروں گا۔

میں ترک معیشت کی تباہی کا ذمہ دار نہیں بننا چاہتا، احمق نہ بنو!   ٹرمپ کا ایردوآن کو انتباہ

ترکی پر نئی پابندیاں

امریکی وزیرخزانہ سکریٹری اسٹیو منوچن نے بدھ کے روز کہا کہ اگر ترک افواج شمالی شام میں اپنی کارروائی روکنے پر راضی نہیں ہوئی تو امریکا انقرہ پر اقتصادی دباؤ بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ منوچن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اگر جنگ بندی نہ کی گئی تو ترکی اضافی پابندیوں کا سامان کرنے کے لیے تیار رہے۔ ٹرمپ نے بدھ کو دھمکی دی تھی کہ اگر انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوآن اور امریکی نائب صدر مائیک پینس کے مابین ملاقات کام نہیں کرتی ہے تو ترکی پر پابندیاں عائد کی جائیں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ترکی کے خلاف منصوبہ بند پابندیاں تباہ کن ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ترکی اور شام شمالی شام میں کشیدگی نہیں بڑھائیں گے۔ اطالوی صدر سرجیو ماتاریلا کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس میں خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ترکی کو شام میں فوجی کارروائی کے لیے کوئی گرین سگنل نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر روس دمشق کی مدد کرتا ہے تو یہ کوئی غلط نہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ترکی میں موجود امریکی اسلحہ محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

One thought on “ٹرمپ کا ایردوآن کو انتباہ: “میں ترک معیشت کی تباہی کا ذمہ دار نہیں بننا چاہتا، احمق نہ بنو!”

  • ساجد محمود شیخ پوجا نگر میراروڈ

    تُرک افواج امریکہ کی دھمکیوں میں آۓ بغیر نصرتِ الٰہی کے بھروسے آ گے بڑھتے رہیں ۔ انشاء اللہ کامیابی حاصل ہوگی ۔ اسوقت ترکی ہی مظلوم شامی عوام کا آخری سہارا ہیں ۔ کرد دہشت گرد انتہائی ظالم و جابر اور درندے صفت ہیں ۔ ان کے ساتھ کسی قسم کی نرمی برتنا انسانیت کو مشکلات میں ڈالنے جیسا ہے ۔

    Reply

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!