مضامینمعلوماتی

لڑکی کی پیدائش میں عورت کا کوئی کردار نہیں

محمد رضی الاسلام ندوی

بعض سماجوں میں لڑکیوں کو لڑکوں سے کم تر حیثیت دی جاتی ہے ۔ اسی بنا پر ان کی پیدائش کے وقت نہ صرف یہ کہ خوشی کااظہار نہیں کیا جاتا ، بلکہ انھیں بوجھ سمجھا جاتا ہے _ افسوس کہ یہ سوچ دیگر سماجوں سے مسلم سماج میں بھی سرایت کر گئی ہے _ یہ سمجھا جاتا ہے کہ لڑکیاں پیدا ہونے کا سبب عورت ہے ۔ اسی بنا پر بسا اوقات اس طرح کا مشورہ دیا جاتا ہے کہ اگر لڑکا چاہیے تو مرد کو دوسری شادی کرلینی چاہئے ۔ جب دوسری عورت آئے گی تبھی لڑکا پیدا ہوسکتا ہے

قرآن کریم میں صراحت ہے کہ کسی کے لڑکا یا لڑکی پیدا ہونا محض اللہ تعالیٰ کی قدرت ، توفیق اور تقدیر پر منحصر ہوتاہے ۔ (الشوری: 49_50)

جو معلومات حاصل ہوئی ہیں وہ بہت سوں کے لیے حیرت کا باعث ہوں گی۔ ان سے معلوم ہوتا ہے کہ لڑکا یا لڑکی پیداہونے میں اصل کردار عورت کا نہیں ، بلکہ مرد کا ہوتا ہے ۔

اس سلسلے میں جدید میڈیکل ساینس سے

جسم انسانی کے تولیدی خلیّات (Reproductive cells) میں ایک جوہر پایا جاتا ہے، جسے Chromosomes کہتے ہیں ۔ ان میں تمام موروثی خصوصیات موجود ہوتی ہیں ۔ حتی کہ انہی کے ذریعے بالوں کے رنگ ، آنکھوں کے رنگ اور جنس کی تعیین ہوتی ہے ۔ تولیدی خلیہ میں کرو موزوم کے 32جوڑے پائے جاتے ہیں۔ان میں سے ایک جوڑا جنس (Sex) کی تعیین کے لیے مخصوص ہوتاہے۔ اسے Sex Chromosomeکہاجاتا ہے ۔ یہ جوڑا دو طرح کے کروموزوم پر مشتمل ہوتا ہے۔ ایک کو Xکروموزوم اور دوسرے کو Yکروموزوم کہتے ہیں ۔

عورت کے بیضہ(Ovum) میں سیکس کروموزوم کا جو جوڑا پایا جاتا ہے اس کے دونوں کروموزوم Xنوعیت کے ہوتے ہیں ، اسی بنا پر انھیں Homogametic کہا جاتا ہے ، جب کہ مرد کے نطفہ (Sperm) میں پایاجانے والا سیکس کروموزوم کا جوڑا دو الگ الگ نوعیت کے (Xاور Y) کروموزوم پر مشتمل ہوتا ہے ۔ اسی بنا پر انھیں Hetrogameticکہا جاتا ہے ۔

استقرار حمل (Fertilization) کے وقت عورت کے بیضہ سے ایک کروموزوم نکلتا ہے ، اسی طرح مرد کے نطفے سے ایک کروموزوم نکلتا ہے اور دونوں کے اتصال واتحاد سے استقرار کا عمل انجام پاتا ہے ۔ عورت کے بیضہ سے نکلنے والا کروموزوم ہر حال میں Xہوتا ہے ، جب کہ اس سے ملنے والا نطفۂ مرد کا کروموزومXبھی ہوسکتا ہے اور Yبھی ۔ اگر عورت کے Xکروموزوم سے مرد کا Xکروموزم ملتا ہے تو اس صورت میں لڑکی پیداہوتی ہے اور اگر اس سے مرد کا Yکروموزوم ملتا ہے تو لڑکا پیدا ہوتا ہے ۔ اب عورت کے Xکروموزوم سے مرد کا (Xاور Y میں سے) کون سا کروموزوم ملے؟ اس میں انسانی کوشش کا کچھ بھی دخل نہیں ہوتا ، یہ محض تقدیر الٰہی پر منحصر ہوتاہے۔

اس سے ثابت ہوا کہ جو کروموزم جنین (Foetus) کی جنس متعین کرتا ہے اور جس سے طے ہوتا ہے کہ آئندہ پیداہونے والا بچہ لڑکا ہوگا یا لڑکی ، وہ مرد سے حاصل ہوتا ہے ، نہ کہ عورت سے ۔

قرآن کریم نے اس سلسلے میں جو لطیف تعبیر اختیار کی ہے اس سے مذکورہ بالا سائنسی بیان کی تصدیق ہوتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :

نِسَآؤکُمْ حَرْثٌ لَّکُمْ (البقرہ:223)’’تمہاری عورتیں تمھاری کھیتی ہیں ۔‘‘

کھیتی کا کام یہ ہوتاہے کہ اس میں جو بیج ڈالاجائے اسے پروان چڑھائے اور اس کی اچھی پیداوار کرے ۔ اگر کسی کھیت میں گیہوں کے بیج ڈالے جائیں گے تو اس سے گیہوں ہی پیدا ہوگا ۔ اگر اس میں چنا یا جوار کے بیج ڈالے جائیں گے تو چنایاجوار ہی اُگے گا ۔ یہ ناممکن ہے کہ بیج تو چنا یا جوار کا ڈالا جائے اور امید گیہوں اُگنے کی رکھی جائے اور جب گیہوں نہ اُگے تو کھیت کو قصور وار قرار دیاجائے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!