ٹیپو جینتی کی سرکاری تقاریب کو دوبارہ منظوری دی جائے، حکومت کرناٹک سےایم ایل اے بسواکلیان بی نارائین راؤ کا مطالبہ
بسواکلیان:20اگست- سابقہ چیف منسٹر سدارامیا حکو مت نے مر حوم دھرم سنگھ کی نما ئندگی پر حضرت ٹیپو سلطان کے یوم پیدایش کو سرکاری تعطیل اور سرکاری طور پر یوم پیدائش منا نے کی منظوری دی تھی۔ حسب معمول عملی طور پر ٹیپو سلطان کی یوم پیدا یش منا ئی جا رہی تھی لیکن مو جو دہ BJPسر کار نے اس کو منسوخ کردیا، جبکہ حضرت ٹیپو سلطان اول مجا ہد آزادی ہیں جو ملک ہندوستان میں انگریزوں کے دا خلے کو اپنی حیات تک روکے رکھا تھا۔ لیکن آج ہماری ریاستی حکو مت یڈی یورپا نے اس کو منسوخ کر کے اچھا نہیں کیا۔ جن سے ان کی اقلیت دشمنی کھل کر سا منے آتی ہے۔ ہمارا BJPسر کارسے مطا لبہ ہے کہ دوبارہ سر کاری طور پر ٹیپو سلطان کی یوم پیدا یش منا نے کی منظوری دی جا ئے۔
مو جودہ ملک کے صدر جمہو ریہ رام ناتھ کوند نے کرنا ٹک اسمبلی میں کہاکے وہ ہندوستان کے پہلےمیزایل موجد ہیں اسکے علاوہ انھوں نے ملک ریاست خدادات میں بلا مذ ہب و ملت اقتدار کیا اور ہند و مسلم کا کو ئی فرق نہیں کیا۔صرف یہی نہیں بلکہ انھوں نے اپنی ریا ست میسور کے لئے اپنی اولاد کو انگریزوں کے یہاں تعاون کے طور پر رہن رکھا اور بہت سے کار ہائے نما یاں انجام دیے۔آپ کے پا ئے تخت کے قر یب و جوار میں مندروں کی بہتاد تھی یہاں تک کے انھوں نے مرا ٹھی راجہ کے اعتباب سے مندر کو منہمدم کر نے کے بعد انھوں نے وہاں پر دوبارہ مندر بنا ئی۔ریا ست کی رعا یا انکے راج اور ان کے کارنموں سے خوش تھی جس میں کثیر تعدادغیر مسلم عوام کی تھی وہ کنڑا زبان کے شا عر بھی تھے۔
ان خیالات کا اظہار بسواکلیان کے رکن اسمبلی بی نا رائین راؤ نے بسواکلیان میں یڈی یو رپا کے حکم کے خلاف نکالی گئی ریالی جوبعدازاں تپرانت آئی ایک مختصر پروگرام میں تبدیل ہو ئی وہاں پر میمورنڈم تحصیلدار کو پیش کرتے ہو ئے بتایا۔
مزید انہوں نے کہا کہ سب کا ساتھ سب کا ویکاس مو جو دہ حکو مت کا جو نعرہ ہے اس عملی طور پر کو ئی ثبوت نہیں دیا جا رہا بلکہ اسکے بر خلاف ہو تا جا رہا ہے۔حضرت ٹیپو سلطان ؒبہ نفس نفیس انگریزوں کے ساتھ مقابلے کر تے ہو ئے جام شہادت نو ش فرمائے۔ کئی را جاؤں نے ہندو ستان میں حکومت کی لیکن کوئی را جہ نے شددت کے ساتھ انگر یزوں کے آمنے سا منے مقا بلہ نہیں کرپایا سوا ئے ٹیپو سلطان شہید اور بہاد ر شاہ ظفر کے جو آزادی کے لئے ملک کے لئے اپنی جان نچھاور کر دی۔
اس پرو گام کی صدرارت جناب متین چا ؤش نے کی۔تحصلیدار بسواکلیان کو میمو رنڈم پیش کیا گیا جس میں رکن اسمبلی بسواکلیان بی نا را ئین را ؤ،اکرام کھا دی وا لے، سید اکبر،خلیل وکیل،خلیل استاد،رئیس،تنویر احمد،اعجاز لا تورے،اختیار علی،کر یم صا حب سی ایم سی ممبر،فا روق ولڈر،اور کئی معزیز شخصیوں نے اس پرو گرام میں شر کت کی۔
میمو رنڈم میں بتا یا گیا کہ ٹیپو سلطان شہید کی یو م پیدا ئش کو سر کا ری طور پر س منا نے کا جو حکم ہے وہ وا پس لے لیں،اور سا بقہ سدرا میا کا جو حکم ہے حضرت ٹیپوسلطان کے یوم پیدایش کو سرکاری تعطل اور سرکاری طور پر یوم پیدایش منا نے کی منظوری دی گئی تھی اسکو بحال کیا جا ئے۔
کیو نکہ ٹیپو سلطان شہید ملک ہندوستان کے بہتر ین حکمران سکو لریزم پر یقین رکھنے وا لے علمبر دار،رعایا کی خبر گیری کر نے وا لے با دشا ہ تھیاور اسی لئے انکی یو م پیدایش کو سرکاری طور پر منا نے کے وہ حق دار ہیں۔