محصن بن عمروعرف جنید کی انجینئرنگ میں شاندارکامیابی پرتہنیت
بیدر: 28/جولائی(وائی آر)ملک گیرشہر ت یافتہ افسانہ نگارمحترمہ رخسانہ نازنین کے فرزند محصن بن عمرو عرف جنید کے ڈپلومہ میکانیکل انجینئر نگ میں درجہ اول سے کامیابی حاصل کرنے پر یاران ادب بیدر کی جانب سے رخسانہ نازنین کی رہائش گاہ پر ایک تقریب کاانعقاد عمل میں آیا جس کی صدارت ممتاز شاعرجناب باسط خان صوفی نے انجام دی۔
اس موقع پر انھوں نے محصن بن عمرو عرف جنید کی گل پوشی کی اور شیرینی کھلائی۔سخاوت علی سخاوت نے بھی پھول پہنائے۔ بعدازاں ایک ادبی نشست اور محفل مشاعرہ کاانعقادعمل میں آیا۔ سب سے پہلے رخسانہ نازنین نے ”اندھیرا اجالا“ کے عنوان پر ایک عمدہ افسانہ پیش کیا، انھوں نے اس کے ذریعہ یہ بتایا کہ جو والدین اپنے بچوں کی تربیت پر توجہ دیتے ہیں ان کے لیے اولاد آنکھوں کا نور اور دل کا سرور بن جاتی ہے،اور جو والدین اپنے بچوں کی تربیت پر دھیان نہیں دیتے ان کی زندگی جہنم بن جاتی ہے۔
سخاوت علی نظامی نے حالات حاضرہ کے تناظر میں ”موبائل کے نقصانات“ کے عنوان پر ایک مضمون پیش کیا۔ ”سیلس مین“ کے عنوان پرعظیم بادشاہ (بھالکی)نے بہترین ہندی افسانہ سناکر دادحاصل کی۔ بعدازاں محفل مشاعرہ کاانعقادعمل میں آیا۔ میرؔبیدری اورباسط خان صوفی نے جنید کی کامیابی پر کلام پیش کیا۔ ساتھ ہی باسط خان صوفی نے بہترین غزلیں پیش کرکے سماں باندھ دیا۔ جناب منور علی شاہد، سخاوت علی سخاوت اور عظیم بادشاہ نے بھی اپنا کلا م پیش کیا۔
محمدیوسف رحیم بیدری نے نظامت کی۔ مہمانوں کے لیے ریفریشمنٹ کا انتظام کیا گیاتھا۔ عمروبن علی کے اظہار تشکر پرتقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔ اس تقریب کی رپورٹ مولانا مفتی افسرعلی نعیمی ندوی نے پیش کی ہے۔