جرائم و حادثاتخبریںعلاقائی

بیٹے کی موت پرماں کوہوا شک تو پولیس نے 6 ماہ بعد قبر سےلاش نکال کرپوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا

وارانسی: اترپردیش کے ضلع وارانسی کے آدم پور علاقے میں پولس نے تقریبا چھ مہینے بعد اعظم گڑھ کے سابق ڈپٹی چیف میڈیکل افسر ڈاکٹر رفیق کی لاش کو قبر سے نکال کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔

پولس ذرائع کے مطابق سلیم پور۔ مچھلی شہر باشندہ ڈاکٹر رفیق کی ماں نے بیٹے کے قتل کے شبہ کا اظہار کرتے ہوئے اعظم گڑھ کے سینئر پولس افسر و ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے حکم پر سخت سیکورٹی کے درمیان سریا علاقے میں واقع قبرستان میں دفن ڈاکٹر رفیق کی قبر کی کھدائی کر کے لاش کو نکال کر اسے پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ 23 دسمبر 2018 کو وارانسی کے آدمپور میں رہ رہے ڈاکٹر رفیق کے اہل خانہ کو اطلاع دی گئی تھی کہ ڈاکٹر رفیق کی موت حرکت قلب بند ہونے سے ہوگئی ہے۔ اس وقت خاندان کے رضا مندی پر لاش کو دفن کردیا گیا تھا لیکن کچھ دنوں بعد ماں کو بیٹے کے قتل کی سازش کا شبہ ہونے لگا۔ اس بنیاد پر انہوں نے اعظم گڑھ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولس اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے جانچ کا مطالبہ کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ مرحوم کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر رفیق اعظم گڑھ میں ڈپٹی چیف میڈیکل افسر کے عہدے پر تعینات تھے اور مستقل طور سے وارانسی کے رہنے والے تھے۔ اعظم گڑھ میں ان کی سسرال ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!