آواز: عوام سے

گورنمنٹ ہاسپٹل ہمناآباد کے اندرونی حصہ کا ایک منظر۔ایک تصویر ،کئی سوال!

ہمناآباد میں گورنمنٹ ہاسپٹل جوکہ ہمناآباد بس اسٹانڈ کے بالکل روبرو واقع ہے۔ جہاں پر روزانہ سینکڑوں افراد اپنی صحت اور بیماریوں کی تشخیص کے لیے اس ہسپتال سے رجوع ہوتے ہیں۔ آج عبدالصبور مرتضیٰ سماجی کارکن ہمناآباد اپنے فیس بک پوسٹ پرگورنمنٹ ہاسپٹل ہمناآباد کے اندرونی حصے کی ایک تصویر اپلوڈ کرتے ہیں۔ جس میں کچرے کا انبار ہے،اور جنگلی جانور اپنی غذا تلاش کر رہے ہیں۔ فیس بک پر ‘اندرون گورنمنٹ ہاسپٹل ہمناآباد’ پوسٹ کا موضوع بنا کر پوسٹ کی جانے والی اس تصویر پر سوشل میڈیا کے ذریعے مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں۔ جن میں سے ایک تبصرہ محمد نسیم الدین پٹیل سابق چیرمین ضلع پنچایت بیدرکا بھی ہے۔ جن کا تعلق جنتادل(ایس) سےہےاور وہ موجودہ ایم ایل اے، ہمناآبادکے سیاسی حریف بھی ہیں انہوں نے گزشتہ انتخابات میں اسی حلقہ اسمبلی سے الیکشن لڑا تھا۔ نسیم پٹیل نے اپنے تبصرہ میں یہ لکھتے ہیں۔’ہمناآباد میں ابھی تک ملٹی اسپیشل ہاسپٹل اور کئی چیزیں ہونا ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے جہاں کا وہیں ہے۔ ہمناآبادکے کے لوگ بھی پا ٹل فیملی کے خوف میں ہیں ترقی کا کچھ سوچ ہی نہیں رہے۔’ اس طرح کے تبصرہ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ نسیم الدین پٹیل نے مقامی ایم ایل اے اور ان کی پٹیل فیملی پر براہ راست ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹ قرار دینے کی کوشش کی ہے۔ پوسٹ کی گئی اس تصویرمیں خود سماجی کارکن نے تعلقہ ہیلتھ آفیسر سے بھی بات کرنے کی اطلاع دی ہے۔ جس میں آفیسرنے اس معاملے پر توجہ دیتے ہوئے صفائی کا انتظام کرنے کی مرتضیٰ کو یقین دہانی کرائی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!