تلنگانہریاستوں سے

ریاستی تعلیمی بورڈ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کی جانب سے آئندہ مالی بجٹ کیلئے حکومت تلنگانہ کو سفارشات

ریاستی وزیر خزانہ ہریش راؤ کوپروفیسر عبد المجید و دیگر کی جانب سے نمائندگی

حیدرآباد: 3/مارچ (پی این) تعلیم انسان کا بنیادی حق ہے اوراس حق کوہر شہری تک پہنچانا حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ تمام شہریوں کیلئے تعلیم کے اس  بنیادی حق کومرکزی اور ریاستی حکومتوں نے تسلیم بھی کیا ہے لیکن صورتحال یہ ہے کہ تعلیم اقلیتوں کے لیے ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ جو بجٹ تعلیم کے میدان میں مختص کیاجاتا ہے وہ بجائے بڑھنے کے ہر سال گھٹتا جاتا ہے۔

ریاستی تعلیمی بورڈ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ نے مالی سال 23-2022 میں اقلیتوں کے لیے تعلیمی بجٹ میں شامل کرنے کی تجاویزریاستی حکومت کو پیش کی ہیں اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان تجاویز پرغورکرتے ہوئے انہیں شامل کرے۔ بجٹ مالی سال 2022-23 کے پیش کرنے سے قبل اقلیتوں کے لیے میناریٹی ہیڈ کے نام سے رقم مختص کرے اور SC,ST سے متعلق حکومتی اسکیمات کا بجٹ میں ذکر بھی کرے۔ مختلف محکمہ جات میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے لیے % 14ریزرویشن فراہم کرے۔ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے لیے اسکالر شپس کے آن لائن منیجمنٹ سسٹم کو مزید موثر بنائے اور آف لائن درخواستیں بھی دیہی طلباء کی جانب سے قبول کرے۔

SETWINمیں عصری کورس متعارف کرےRental Assistanceفراہم کرے اور ST,SCکی طرح مفت بجلی بھی فراہم کرے۔اُردو‘ECCE کا قیام دولسانی نصابی کتب کوتلگو، انگلش کی طرح اُردو اور تلگومیں بھی فراہم کرے۔غیراُردو مدارس کے طلباء کے لیے اُردو بحیثیت زبان اول یا دوم پڑھنے کے احکامات جاری کرے۔

تعلیمی بورڈ کی جانب سے ریاستی وزیر خزانہ ہریش راؤکی خدمت میں یادداشت پیش کرنے والے وفد میں عبدالمجید سکریٹری حلقہ شعبہ قیام عدل وقسط، محمدعبدالمجیب معاون سکریٹری تعلیمی بورڈ، عبدالقدیر سکریٹری رابطہ عامہ شہرحیدرآباد‘ ٹی آر ایس قائد عبدالحلیم  اڈوکیٹ اور محمد فضل الدین(ایم پی جے) ودیگرشامل تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!