اسلام کےپیغام کیلئے بسوا کلیان کے دیہی علاقوں میں پہنچ رہی ہے جماعت اسلامی
جماعت اسلامی ہند۔ شہر بسوا کلیان، تعلقہ کے دیہی علاقوں میں پہنچ کر افطارپارٹیوں کے ذریعے برادران وطن میں اسلام کی دعوت اور اسلام سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے کی مسلسل کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔ دعوت افطار موضوع پر کیے جا رہے ان پروگرامس اورجماعت کی اس کوشش کو برادران وطن (گاؤں والے) نہ صرف بہت خوش آئند پہلواور بھائی چارگی کے فروغ کا ذریعہ بتا رہے ہیں، بلکہ بڑے خلوص کے ساتھ دیہاتوں میں اس طرح کے پروگرامس سے پسندیدگی کا اظہار اور استقبال بھی کیا جارہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ عملی اور مالی تعاون (افطاری) میں بھی برادران وطن خود بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ افطار پارٹیوں کے لئےجماعت اسلامی نے برادران وطن کے مختلف مذہبی مقامات (جیسےمندروں اور چرچ وغیرہ) پر اس طرح کے پروگرام کا انعقاد کر رہی ہے۔ خصوصیت کے ساتھ بزبان کنڑی دعوت اسلامی کے ماہرین کو مہمان خصوصی کی حیثیت سے مدعو کیا جا رہا ہے اور اسلام کی دعوت اور پیغام کو عام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تعلیم یافتہ طبقے میں اسلامی لٹریچرس کی بھی تقسیم کی جارہی ہے۔
بسوا کلیان :24 مئی(پریس ریلیز) برادران وطن کی ہی ابادی پر مشتمل موضع کوڈیال تعلقہ بسواکلیان جہاں پندرہ سال قبل قائم کردہ کرسٹ اشرم کہ قیام کہ بعد تین گھر عیسائی مذہب کے ماننے والے ہیں۔ اج 23 مئی 2019 کو سبھی کی نگاہیں ملک کے عام انتخابات پر مرکوز تھی ہمارا قافلہ کرسٹ اشرم پہنچا۔ فادر سنتوش باپو کے سامنے چرچ میں دعوت افطار کے لئے جگہ فراہم کرنے کی درخواست کو نہ صرف بخوشی قبول کیا بلکہ اصرار کرتے رہے کہ افطاری کا نظم بھی چرچ کیطرف سے ہوگا۔ ہمارے منع کرنے کے باوجود افطاری کا بہترین نظم فادر کی جانب سے کیا گیا۔ ماہ رمضان کے اغاز سے ہی برادران وطن کا غیر معمولی تعاون ہر جگہ ہمیں مل رہا ہے۔ کوڈیال میں دعوت افطار کے ضمن میں یہاں کہ ساکن ماروتی کا غیر معمولی تعاون رہا دھوپ کی شدت کے باوجود تین مرتبہ گاؤں کے ایک ایک گھر پہنچ کر افطار کے پروگرام میں شرکت کی دعوت دی ماروتی کی اس جستجو پر دل سے دعا نکلتی رہی کہ اللہ اس کے سینہ کو حق کی روشنی سے منور فرما۔ انتخابات کے نتائج کہ بعد مستقبل کے متعلق فکر مندی و تشویش کی کیفیت میں فادر سنتوش اور ماروتی کا یہ رویہ ایک خوشنما احساس تھا کہ یہ دو لوگ نہیں ہیں بلکہ دو کردار ہیں جو ہر جگہ پائے جاتے ہیں ضرورت انہیں ڈھونڈنے کی ہے۔ ہندو بھائی بہنوں کے لئے دعوت افطار کا پروگرام چرچ میں جہاں تین الگ الگ مذاہب کے لوگوں کے سامنے توحید رسالت واخرت کے بات زاکر حسین صاحب نے بزبان کنڑی پیش کیا۔ اللہ ذاکر حسین صاحب کو جزاۓخیر دے کہ اغاز رمضان سے ہی تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ہماری دعوت پر ہمناباد سے بسواکلیان کا ایسے وقت سفر کرتے ہیں جبکہ ہماری ایک بڑی تعداد گرمی کی شدت سے بچنے کے لئے ٹھنڈے سائبان کی تلاش میں ہوتی ہے۔ روزہ کی سختی گرمی کی شدت سفر کی تھکاوٹ کے بعد کم ازکم 30 منٹ سے زیادہ لوگوں سے خطاب کرنا بہت بڑے مجاہدہ کا کام ہے۔ پروگرام سے فارغ ہوکر ذاکر صاحب ہمناباد کہ لئے ابھی روانہ بھی نہیں ہوتے کہ اگلے دن کسی اور مقام پر خطاب کی دعوت دیتے ہیں اور اللہ کا یہ بندہ بھی جی انشاء اللّه کہہ کر قبول کرلیتا ہے۔ اللہ اس کام کو قبول فرماۓ اور جو بھی اس کام میں کسی بھی قسم کا تعاون کررہے انہیں اسکا بھر پور اجر عطا فرمائے۔