دیگر ریاستیںریاستوں سے

بہار: SDPI کی نئی ریاستی کمیٹی کے عہدیداران منتخب

پٹنہ: 8/اکٹوبر (پی آر) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کی جانب سے ریاستی نمائندہ کونسل کا دوروزہ اجلاس گزشتہ 5اور6اکتوبر کو رپبلک کنونشن ہال، پٹنہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مختلف اضلاع سے آئے ہوئے ضلعی کمیٹی کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں قومی جنرل سکریٹری عبدالمجید نے خصوصی خطاب کیا۔ احسان پرویز نے پارٹی کی گزشتہ تین سالوں کی سرگرمی رپورٹ پیش کی اور نسیم اختر نے بہار کی سماجی و سیاسی رپورٹ پیش کی جس پر نمائندوں نے تفصیلی گفتگو کی۔

پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری عبدالمجید نے بطور ریٹرننگ آفیسر انتخابات کرائے اور سال 2021-2024کی مدت کیلئے نئی ریاستی ورکنگ کمیٹی منتخب کیا۔ الیکشن کے دوران تمام اضلاع کے صدور اور سابق ریاستی کمیٹی کے اراکین کے اور بہار کے ریاستی انچارج ریاض فرنگی پیٹ اور جوائنٹ انچارج اے محمد فارو ق موجود تھے۔

جس کے تحت ایس ڈی پی آئی بہار کی نئی ریاستی کمیٹی کے طورپر ریاستی صدر اڈوکیٹ شمیم اختر، ریاستی نائب صدوربریندرا داس، محترمہ کوثر بانو، ریاستی جنرل سکریٹری احسان پرویز، ریاستی سکریٹریان نسیم اختر، منظر عالم اور ریاستی خازن جامید اختر کے ناموں کا اعلان کیا گیا۔ ریاستی کمیٹی کے ممبران کے طور پر محترمہ محفوظہ خاتون، پروفیسر للن کمار رام، محبوب عالم، محبوب الرحمن، اڈوکیٹ مرشد عالم، ضیاء خان،مرشد عالم منتخب ہوئے۔

ریاستی نمائندہ کونسل کے 2 روزہ اجلاس میں درج ذیل قراردادیں منظور کی گئیں۔
1)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا، بہارحکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ بہار اسپیشل پاور پولیس ایکٹ 2021کو واپس لیا جائے۔ یہ کالا قانون بہار کے عوام کیلئے قابل قبول نہیں ہے۔
2)۔ پارٹی کا مطالبہ ہے کہ مودی حکومت کی طرف سے لائی گئی قومی تعلیمی پالیسی کو بہار میں لاگو نہ کیا جائے۔
3)۔ بہار حکومت سے مطالبہ ہے کہ ماب لنچنگ پر سخت قوانین بنائے جائیں اور ا س کے مجرموں کو سخت سزا دی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہجومی تشدد کے واقعات میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 25لاکھ روپئے معاوضہ دیا جائے۔
4)۔پارٹی کا مطالبہ ہے کہ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر، ترمیم شدہ کسان بلوں کو واپس لیا جائے اور احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والے کسانوں کے اہل خانہ کو مناسب معاوضہ دیا جائے۔
5)۔ پارٹی کا مطالبہ ہے کہ حکومت انتخابات کے دوران کئے گئے روزگار کی فراہمی کا وعدہ پورا کرے۔
6)۔ بہار کی ترقی کیلئے مرکزی حکومت کی طرف سے بہار کو خصوصی درجہ دیا جانا چاہئے۔
7)۔ سیمانچل کی ترقی کیلئے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جانا چاہئے۔
8)۔ پٹنہ یونیورسٹی کو ایک مرکزی یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے اورکشن گنج کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس کا فنڈ جاری کیا جائے۔
9)۔ بہار میں بڑھتے ہوئے مجرمانہ واقعات پر قابون پانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!