کسانوں کو گاڑی سے روندنے والے مرکزی وزیر کے بیٹے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے: SDPI
نئی دہلی: 5/اکٹوبر (پی آر) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں اترپردیش کے ضلع لکھیم پور کھیری میں احتجاج کررہے کسانوں کو گاڑی سے روندنے والے مملکتی وزیر برائے داخلہ اجئے مشرا تینی کے بیٹے آشیش مشرا تینی کی ظالمانہ حرکت کی شدید مذمت کی ہے۔ ایم کے فیضی نے مطالبہ کیا ہے کہ احتجاج کرنے والے چار کسانوں کو قتل کرنے کے مجرم اور اس کے ساتھیوں کے خلاف سخت اور مثالی کارروائی اور قتل کامقدمہ درج کیا جائے۔
ایم کے فیضی نے تشدد میں مارے گئے کسانوں لو پریت سنگھ (20)، دلجیت سنگھ(35)، نچتر سنگھ (60) اور گرویندر سنگھ(19) کو سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی جانب سے خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ موہن بھشت نے جب سے ریاست کا اقتدار سنبھالا ہے، ریاست میں حکمران پارٹی اور اس کے گروہوں کے حواریوں کی طرف سے غندہ گردی عام ہے۔ اترپردیش جنگل راج میں تبدیل ہوچکا ہے۔ ریاست میں مسلمانوں اور دلتوں کا ہجومی قتل، منظم انکاؤنٹر قتل، اجتماعی عصمت دری اور قتل وغیرہ روزانہ کے معمول بن چکے ہیں۔
ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسان جو ملک کی ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہیں، تقریبا ایک سال سے کارپوریٹ نواز مرکزی حکومت کی جانب سے زرعی قوانین میں ترمیم کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ اس عرصے میں کئی کسا ن شہید ہوئے ہیں۔ مرکزی حکومت اپنے سرمایہ دار دوستوں کی دھن پر رقص کرتی ہے وہ کسانوں کی مطالبات پر خاموش ہے۔
اس سنگین صورتحال کے درمیان لکھیم پور کھیری میں ایک مرکزی وزیر کا بیٹا اپنے غنڈوں کے ساتھ 3گاڑیوں میں آکر احتجاج کرنے والے کسانوں کو روند دیا جو ہیلی پیڈ پر احتجاج کرنے کے بعد منتشر ہورہے تھے۔ اس نے ایس کے ایم کے لیڈر تیجندر سنگھ ورک پر براہ راست حملہ کیا، ان پر گاڑی چلانے کی کوشش کی، وہاں گولیاں بھی چلائی گئیں اور ان میں سے ایک موت آشیش مشرا تینی اور اس کے غندوں کی فائرنگ سے ہوئی ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے اس طرح کی مجرمانہ کاررائیوں کی خاموشی سے تائید ہے جو غنڈوں کو تشدد اور غنڈہ گردی میں ملوث ہونے کی ترغیب دیتی ہے۔ اس معاملے میں ایک غنڈہ اپنے باپ کے مرکزی وزیر ہونے کا فائدہ اٹھارہا ہے، جن کے بارے میں اسے یقین ہے کہ وہ اسے حکومت کے کسی بھی مقدمے سے بچائینگے۔
ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اختتام میں کہا ہے کہ اس غنڈہ گردی کے خلاف پورے ملک میں احتجاج کرنے کی ضرورت ہے۔ انصاف جو ہندوتوا فاشسٹوں کی لغت میں نہیں ہے اور اس کی توقع اترپردیش یا مرکزی حکومت سے نہیں کی جاسکتی ہے، لہذا، ایم کے فیضی نے سپریم کورٹ آف انڈیا پر زور دیا ہے کہ وہ اس جرم کا از خود نوٹس لے اور وزیر کے بیٹے سمیت تمام مجرموں کے خلاف سخت اقدامات کرے۔