خبریںقومی

پین کارڈ کو آدھار سے لنک کرانے کی تاریخ میں ایک مرتبہ پھر توسیع

مرکزی حکومت نے لوگوں کو راحت فراہم کرتے ہوئے پین کارڈ کو آدھار کارڈ کے ساتھ لنک کرانے کی حد مدت میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کر دیا ہے

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے ملک کے دو اہم ترین دستاویزات آدھار کارڈ اور پین کارڈ کو آپس میں لنک کرانے کی آخری تاریخ میں ایک مرتبہ پھر توسیع کر دی ہے۔ اس کی ڈیڈ لائن چھ مہینے تک بڑھا دی گئی ہے۔ اب آپ 31 مارچ 2022 تک ان دونوں اہم دستاویزات کو ایک دوسرے کے ساتھ لنک کرا سکتے ہیں۔ اس سے پہلے پین اور آدھار کو لنک کران ے کی آخری تاریخ 30 ستمبر 2021 طے کی گئی تھی۔

آدھار اور پین کو لنک کرانے کی تاریخ میں توسیع کے ساتھ ہی انکم ٹیک قانون کے تحت جرمانہ کا عمل پورا کرنے کی آخری تاریخ بھی بڑھا کر 31 مارچ 2022 کر دی گئی ہے۔ مرکزی حکومت نے بےنامی املاک کے لین دین پر مجاز اتھارٹی کی جانب سے نوٹس جاری کرنے اور حکم جاری کرنے کی آخری تاریخ بھی بڑھا دی ہے۔ تاہم کسی بھی پریشانی سے بچنے کے لئے جلد از جلد ان دونوں دستاویزات کو آپس میں منسلک کرا لینا چاہیئے۔

پین کارڈ کی ضرورت بینک کھاتہ کھلوانے، بینکنگ ٹرانزیکشنز، میوچوئل فنڈ ٹرانزیکشنز، اسٹاک مارکٹ سرمایہ کاری کے لئے پڑتی ہے۔ اگر آپ نے 31 مارچ 2022 تک بھی اسے آدھار کارڈ سے لنک نہیں کرایا تو 50 ہزار یا اس سے زیادہ کی بینکنگ ٹرانزیکشن پر سرمایہ کاروں کو 10 ہزار روپے تک کا جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہی نہیں اگر یہ دونوں آپس میں لنک نہیں ہیں تو بینک کی جانب سے ڈبل ٹی ڈی ایس کاٹا جا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ اگر آپ کا پین کارڈ آدھار کارڈ کے ساتھ لنک نہیں ہوگا تو انکم ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 139اےاے کے تحت آپ کا پین غیر موزوں قرار دیا جائے۷ گا۔ اس کے علاوہ لنک نہیں ہونے پر آپ انکم ٹیکس ریٹرن بھی فائل کرنے سے محروم ہو جائیں گے۔ اتنا ہی نہیں آپ کا ٹیکس ریفنڈ بھی روکا جا سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!