تلنگانہ کمیشن برائے پسماندہ طبقات میں مسلم رکن کو شامل کرنے کا مطالبہ
آل انڈیا دلت مسلم او بی سی ویلفیئر اسوسی ایشن کے قومی صدر محمد رفیق کاحکومت سے مطالبہ
حیدرآباد:27/اگست (پی آر) آل انڈیا دلت مسلم او بی سی ویلفیئر اسوسی ایشن کے قومی صدرمحمد رفیق اور بانی جہانگیر پاشاہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاکہ حکومت تلنگانہ دلتوں اور پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ ہونے کا دعویٰ کرتی ہے لیکن پسماندہ اور غریب مسلمانوں کو بار بار نظرانداز کررہی ہے۔ یوپی ایس سی کمیٹی میں پہلے ایک مسلم رکن کو رکھنے کی روایت تھی اس مرتبہ وزیراعلیٰ نے اسے برخاست کردیا۔ اب بی سی کمیشن میں بھی مسلم ممبر کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
ایک خبر کے مطابق حکومت تلنگانہ کی جانب سے تلنگانہ کمیشن برائے پسماندہ طبقات (بی سی کمیشن) کی تشکیل عمل میں لائی گی۔ چیف سکریٹری سومیش کمار نے اس ضمن میں جی او نمبر 240 جاری کیا ہے۔ اس جی او کے تحت پانچ رکنی بی سی کمیشن تشکیل دیا گیا۔ ڈاکٹر وی کرشنا موہن کمیشن کے صدرنشین ہوں گے جب کہ سی ایچ اوپندرا، ایس پٹیل، کے کیشوگوڑ کمیشن کے رکن اور کمشنر بہبودیئ پسماندہ طبقات کو بطور ممبر سکریٹری نامزد کئے گئے اور اس کی میعاد کو تین سال تک مقررکرتے ہوئے صدرنشین کمیشن ارکان کو کابینہ وزرا کے مماثل مراعات اور سہولیات فراہم کرنے کااعلان کیا۔
یہ ساری مراعات حاصل ہوگی لیکن دلت، مسلم اور او بی سی طبقات کو مراعات کب حاصل ہوں گے۔ حکومت دلت بندھو کے ساتھ غریب پسماندہ مسلمانوں کا خیال کیوں نہیں رکھ رہی ہے۔ مسلمانوں کو مختلف کمیٹیوں سے نکال دینا انھیں مختلف مراعات سے محروم کردینا اچھا نہیں ہے۔
غریب مسلم طبقات کی نمائندگی کرنے والے مسلم ممبران کو کمیٹی میں شامل رکھنا چاہیئے۔ حکومت ایک جانب مسلمانوں سے ہمدردی کا دعویٰ کرتی ہے لیکن دوسری جانب غریب اور پسماندہ مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والوں کو مختلف کمیٹیوں سے خارج کررہی ہے۔ ایسا ہی چلتا رہا تو اعلیٰ سطح کے عہدوں پر مسلم افراد نظر نہیں آئیں گے۔ غریب، فقیر اور کمزور مسلمانوں کی مدد کرنا چاہئے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ مختلف کمیشن اور کمیٹیوں میں مسلم ارکان کو شامل کرے۔ خاص طور پر حالیہ تشکیل شدہ بی سی کمیشن میں مسلم رکن کو شامل کیا جائے۔ تاکہ دلت، او بی سی کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کابھی بھلا ہوسکے۔