ٹاپ اسٹوری

افغانی صدر کے مستعفی ہونے کا امکان، طالبان نے کہا ‘ہم کابل شہر کی پُرامن منتقلی کے منتظر ہیں’

طالبان کے کابل میں داخل ہونے کے بعد اس کے ایک وفد نے کابل میں صدارتی محل میں اشرف غنی اور نیٹو اور امریکی افواج کے حکام کے ساتھ ایک میٹنگ میں شرکت کی۔

کابل: افغان صدر اشرف غنی کے آج مستعفی ہونے کا امکان ہے اور ایک عبوری حکومت تشکیل دی جائے گی۔ العربیہ سمیت دیگر ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق اشرف غنی نے یہ اشارہ صدارتی محل میں طالبان کے نمائندوں کے ساتھ ایک ملاقات میں کیا، جب طالبان جنگجوؤں نے دارالحکومت کابل میں داخل ہونے کے بعد شہر کو اپنے محاصرے میں لے لیا۔

طالبان کے کابل میں داخل ہونے کے بعد اس کے ایک وفد نے کابل میں صدارتی محل میں اشرف غنی اور نیٹو اور امریکی افواج کے حکام کے ساتھ ایک میٹنگ میں شرکت کی۔ طالبان کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہم کابل شہر کی پرامن منتقلی کے منتظر ہیں۔ اس سے قبل افغانستان کے قائم مقام وزیر داخلہ عبدالستار مرزا کوال نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کابل پر حملہ نہیں کیا جائے گا اور اقتدار کی منتقلی پرامن ہوگی۔ اطلاعات کے مطابق طالبان رہنما ملا غنی برادر ملک میں اقتدار کی باگ ڈور سنبھالیں گے۔

اس دوران کابل میں امریکی سفارت خانے کے اوپر دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ سفارتخانے کے عملے کی جانب سے حساس دستاویزات جلائے جانے کی وجہ سے دھواں اٹھ رہا ہے۔ بلیک ہاک اور چنوک ہیلی کاپٹر بھی سفارتخانے کی طرف اڑتے اور سفارت خانے اور ہوائی اڈے کے درمیان چکر لگاتے ہوئے دیکھے گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!