دہلی میں کورونا کی چوتھی لہر “انتہائی خطرناک”،1ہی دن میں 10,732معاملے درج: کیجریوال
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ اس بار COVID-19 کے معاملات میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور یہ “دہلی میں تیسری لہر سے بھی بدتر ہے۔”
نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے آج مرکز سے COVID-19 ویکسینیشن پر عمر کی پابندیوں کو ختم کرنے کی درخواست کی، اور کہا کہ ہمارے پاس محض سات سے 10 دن کے لئے ہی ویکسین کا ذخیرہ باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بار کوویڈ 19 معاملات میں اضافہ اس سے بھی بدتر ہے جو دہلی نے تیسری لہر کے دوران دیکھا تھا۔ دہلی میں یہ چوتھی لہر “زیادہ خطرناک” ہے۔ “دہلی میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 10,000 سے زیادہ کوویڈ 19 واقعات رپورٹ ہوئے، یہ ایک تشویشناک صورتحال ہے۔”
چیف منسٹر نے یہ بھی کہا کہ دہلی میں کورونا وائرس کے معاملات میں خوفناک اضافے کے بعد متعدد نئی پابندیوں کے اعلان کے ایک دن بعد ، مکمل لاک ڈاؤن اس وبائی بیماری سے نمٹنے کا حل نہیں ہے۔
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ “مارچ کے وسط تک شہر میں روزانہ 200 سے کم کوویڈ واقعات ہوئے۔ لیکن پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران، 10,732 واقعات ریکارڈ کیے گئے (آج تک کے سب سے زیادہ سنگل دن) ہفتہ اور اس سے ایک دن پہلے ساڑھے 8,500۔ آخری 10-15 دنوں میں کورونا وائرس بہت تیزی سے پھیل گیا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ مرکز کو ہر عمر کے لئے ویکسینیشن کا بڑے پیمانے پر اہتمام ہونا چاہئے۔ “45 سال سے کم عمر لوگوں کو بھی کورونا وائرس کے چکر کو توڑنے کے لیے ویکسین دینا چاہیے۔”
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ “میں نے مرکز سے COVID-19 ویکسین لینے پر عمر کی پابندیوں کو ختم کرنے کے سلسلے میں متعدد بار درخواست کی ہے۔ دہلی حکومت لوگوں کو گھر گھر جا کر ویکسین دینے کی مہم چلانے کے لئے تیار ہے۔ دہلی میں 65 فیصد مریض 45 سال سے کم ہیں”۔
دریں اثنا عام آدمی پارٹی کے رہنما راگھو چڈھا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو “ویکسین کی عالمگیریت اور ویکسین قوم پرستی کی فوری ضرورت” کے بارے میں خط لکھا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ “متعدد ریاستوں میں ویکسینوں کا ذخیرہ ختم ہوچکا ہے اور باقی ریاستوں میں صرف 3 سے 5 دن باقی ہیں۔”
دہلی کے وزیر اعلی نے کہا کہ حالیہ اضافے کو روکنے کے لئے کچھ پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ “ہم لاک ڈاؤن نہیں لگانا چاہتے لیکن اس اضافے سے نمٹنے کے لئے ہم نے نئی روک تھام جاری کردی ہیں۔ میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اصولوں پر عمل کریں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “میں لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں ہوں، اس پر یقین نہیں کرتے کہ یہ ایک حل ہے۔ جب کسی ریاست میں صحت کی سہولیات کے خاتمے کے بعد ہی لاک ڈاؤن کو لاگو کیا جانا چاہئے”۔
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ ان کی حکومت اس وقت اسپتال کے انتظام پر توجہ مرکوز کررہی ہے اور لوگوں سے نجی اسپتالوں کی بجائے سرکاری اسپتالوں کی طرف جانے کو کہا “نجی اسپتالوں کی طرف بھاگنا نہیں بستریں کم ہیں۔ براہ کرم سرکاری اسپتالوں میں جائیں جو لوگ تضمین رکھتے ہیں انہیں گھر الگ الگ رکھنا چاہئے۔”
وزیر اعلی نے کہا کہ “میں پیرامیڈکس اور نرسوں کو سلام پیش کرتا ہوں … جو ایک سال سے کام کر رہے ہیں۔”
دہلی کی حکومت نے ہفتہ کے روز نئی پابندیوں کا اعلان کیا، زیادہ ترعوامی اجتماعات پر پابندی عائد اور ریسٹورانٹ ، تھیٹروں ، پبلک ٹرانسپورٹ اور شادیوں اور جنازوں جیسے فنکشنز پر حاضری کی حد مقرر کردی۔
نئے قواعد جو 30 اپریل تک برقرار رہیں گے اس کے ساتھ ہی اعلان کردہ شام 10 بجے تا صبح 5 بجے رات کے کرفیو کے ساتھ ہی ہر قسم کے سماجی، سیاسی، کھیلوں، تفریحی، تعلیمی ، ثقافتی اور مذہبی اجتماعات پر پابندی بھی شامل ہے۔ دہلی میں صرف 50 افراد کو شادیوں میں شرکت کی اجازت ہوگی اور آخری رسومات میں 20 سے زیادہ نہیں۔ ریستوراں، بار اور سینما گھر ان کے بیٹھنے کی گنجائش کا 50 فیصد کام کریں گے۔