الیکشن2019

سادھوی پرگیہ کی امیدواری سے سینئر لیڈران ناراض، بی جے پی میں بغاوت

مالیگاؤں دھماکہ کی ملزم سادھوی پرگیہ ٹھاکر کو بی جے پی نے بھوپال لوک سبھا سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ لیکن ان کی امیدواری کو لے کر مدھیہ پردیش بی جے پی میں بغاوت کی خبریں آ رہی ہیں۔ بی جے پی کے مقامی لیڈر پرگیہ ٹھاکر کو امیدوار بنائے جانے سے خوش نہیں ہیں۔ پارٹی کے کیڈر موجودہ رکن پارلیمنٹ آلوک سنجر پر سادھوی کو ترجیح دیے جانے کو غلط ٹھہرا رہے ہیں۔ شہید ہیمنت کرکرے سے متعلق متنازعہ بیان دینے کے بعد تو پرگیہ ٹھاکر کی مخالفت مزید تیز ہو گئی ہے۔

خبر ہے کہ ناراضگی کی وجہ سے بی جے پی کے کئی مقامی عہدیدار سادھوی پرگیہ ٹھاکر کی انتخابی تشہیر کی پالیسی کو لے کر ہوئی میٹنگ میں بھی شامل نہیں ہو رہے ہیں۔ اکونومکس ٹائمز کی خبر کے مطابق بی جے پی کو مجبوراً ایسے لیڈروں کو نوٹس بھیجنا پڑ رہا ہے۔ ان لوگوں سے میٹنگ میں شامل نہ ہونے کی وجہ پوچھی گئی ہے۔ پارٹی اسے ڈسپلن شکنی کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کے کئی لیڈر پرگیہ ٹھاکر کے بیان پر کھلے عام ناراضگی ظاہر کر چکے ہیں۔ سابق رکن اسمبلی پارُل ساہو اور انتخابی مینجمنٹ کمیٹی کی رکن فاطمہ رسول ان کے بیان کو لے کر ناراضگی بھی ظاہر کر چکی ہیں۔ فاطمہ رسول نے تو پرگیہ ٹھاکر کے لیے تشہیر کرنے سے بھی انکار کر دیا ہے۔ ساہو نے تو ٹوئٹر پر پارٹی ہائی کمان سے گزارش کی تھی کہ وہ یہ یقینی کرے کہ انتخاب جمہوری رہے۔ ساہو نے ایک پرگیہ ٹھاکر والے بیان پر نیوز پیپر کی رپورٹ کو بھی ٹیگ کیا تھا۔ وہیں مدھیہ پردیش اسمبلی میں بی جے پی کی واحد خاتون امیدوار رہیں فاطمہ رسول کا کہنا تھا کہ وہ پرگیا ٹھاکر کے لیے تشہیری کام نہیں کر پائیں گی۔

واضح رہے کہ مالیگاؤں بم دھماکہ کی ملزم سادھوی پرگیہ ٹھاکر کو بی جے پی نے بھوپال پارلیمانی حلقہ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ امیدوار بنائے جانے کے بعد پرگیہ ٹھاکر نے مہاراشٹر ایس ٹی ایف چیف رہے شہید ہیمنت کرکرے سے متعلق ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ پرگیہ نے کہا تھا کہ ہیمنت کرکرے کی موت ان کی بددعاء کی وجہ سے ہوئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!