خبریںقومی

کورونا مرض سے حفاظت کیلئے ویکسین لگوانا جائز ہے: شریعہ کونسل جماعت اسلامی ہند

نئی دہلی: 15/جون (اے این این) محمد رضی الاسلام ندوی سکریٹری شریعہ کونسل جماعت اسلامی ہند کی جانب سے رہ نمائی کیلئے ایک بیان جاری کیا۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ کورونا نامی وبائی مرض سے حفاظت کے لیے مارکیٹ میں متعدد ویکسینز آگئی ہیں اور سرکاری طور پر بھی ان کی فراہمی کے ساتھ انھیں لگوانے کی تاکید کی جا رہی ہے۔ اس پس منظر میں بہت سے مسلمان سوال کر رہے ہیں کہ کیا کورونا ویکسین لگوانا جائز ہے؟ شریعہ کونسل جماعت اسلامی ہند میں اس پر غور کیا گیا اور اس سلسلے میں درج ذیل رہ نمائی فراہم کی گئی:

1۔ کورونا سے حفاظت کے لیے جو ویکسین ایجاد کی گئی ہے، وہ علاج نہیں، تحفظی تدبیر ہے۔ اسے لگوانا ہر شخص کے لیے اختیاری ہے ۔

2۔ اصل چیز انسانی جسم میں قوتِ مدافعت کی تقویت ہے ۔ ویکسین لگوائے بغیر بھی کسی شخص کے جسم میں قوت مدافعت قوی ہو تو وہ مرض سے بچ سکتا ہے ۔

3۔ ویکسین لگوانے کی صورت میں مرض سے بچنے کی امید قوی ہوجاتی ہے ، اس لیے اسے لگوا لینا بہتر ہے ، خاص طور سے ان لوگوں کے لیے جو ادھیڑ عمر کے یا بوڑھے ہوں ۔

4۔ اگر ویکسین میں کوئی حرام چیز شامل ہو تو بھی فقہاء نے اسے لگوانے کی اجازت دی ہے ۔ اس لیے کہ اولاً حرام چیز کی قلبِ ماہیت کے بعد اس کی حرمت ختم ہوجاتی ہے ۔ ثانیاً شدید ضرورت کے وقت حرام چیز کا استعمال جائز ہے ۔

5۔ وبا پھیلی ہوئی ہو یا مرض لاحق ہونے کا قوی اندیشہ ہو تو اس سے حفاظت کی تدابیر اختیار کرنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا مرض لاحق ہوجانے کے بعد اس کا علاج کرانا ۔

6۔ جس شخص نے ویکسین نہ لگوائی ہو اسے چاہیے کہ وہ لازماً دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کرے ، تاکہ نہ خود مرض میں مبتلا ہو اور نہ مرض کے پھیلنے کا سبب بنے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!