ٹاپ اسٹوریحالاتِ حاضرہمضامین

ملت کےجانبازوں اور قیدیوں کو یاد کیجیے

؞سمیع اللّٰہ خان

پسِ زنداں سے آتی ہوئی صدائیں سنیے:

تم شہر اماں کے رہنے والے درد ہمارا کیا جانو؟
ساحل کی ہوا, تم موج صبا! طوفان کا دھارا کیاجانو ؟

درحقیقت عشرت کدوں میں بسنا غلط نھیں ھے بلکہ، ان نعمتوں میں اسقدر غرق ہونا کہ: دل و دماغ اپنے بھائیوں، محتاجوں اور مظلوموں کے درد سے عاری ہوجائے یہ بدترین بیماری ہے، جس میں انسان کو اپنی آزادی اور اپنا سکون ہی سب کچھ نظر آتا ہے، اس سے پرے وہ اپنے ایمانی اخوان کی ایمانی بنیادوں پر تعذیب زدگی کے روح فرسا مظالم سے آنکھیں موند لیتا ہے ۔چلیں، اس مبارک مہینے میں ان کے لیے دعا کے ساتھ ساتھ کچھ نا کچھ مواخات قائم کرتے ہیں، ہر ایک اپنے محلے، شہر، قصبے، میں خبر گیری کرے کہ کس کس گھرانے کے جوان پسِ زنداں ٹھونسے گئے ہیں،بوڑھے والدین کے سہارے چھین لیے گئے ہوں تو ان گھروں میں محلوں کے نوجوان بیٹے بننے کی باری مقرر کریں! ننھے بچوں کا باپ اُٹھالیا گیا ہو تو باپ بننے کی ذمہ داری قبول کریں! ننھے بچوں اور جوان خاتون کا ذمہ دار شوہر غائب کردیا گیا ہو تو، گھرانے کی ذمہ داری اٹھانے کی باری مقرر کریں ۔ملک سے باہر جہاں کہیں ہمارے اخوان و مجاہدین واقعی باطل کے خلاف برسرپیکار ہوں ان کے لیے خصوصی دعا کریں، محمد مرسی کی شہادت کو یاد کریں، عافیہ صدیقی کے لیے دعا کریں، شیخ البلتاجی، شیخ سلمان العودہ، اور تمام اسلامی اسیروں کے لیے دعائیں کریں،

اپنے ملک ہندوستان کے ان جانبازوں کو بھی یاد کیجیے جو سلاخوں کے پیچھے بند ہیں

خالد سیفی 410 دنوں سے
آصف سلطان کشمیری 982 دنوں سے
شرجیل امام 463 دنوں سے
شاہ رخ پٹھان 436 دنوں سے
آصف اقبال تنہا 351 دنوں سے
گلفشاں فاطمہ 388 دنوں سے
عشرت جہاں 434 دنوں سے
میران حیدر399 دنوں سے
عمر خالد 299 دنوں سے
صدیق کپن 212 دنوں سے

یہ اور ان کےعلاوہ بہت سارے بےشمار مسلمان ہیں جو آپکی آواز اٹھانے کی وجہ سے، آپکے خلاف آر ایس ایس کی ظالم حکومتوں کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے آگے بڑھے، جنہوں نے ماب لنچنگ اور این آر سی کیخلاف ظالموں سے مقابلہ کیا، اور اب اپنی آزادی سے محروم ہوگئےہیں نریندرمودی اور امیت شاہ کے ظالمانہ شکنجے میں ہیں، ان کے نام ملت کے بچوں اور بچیوں کو یاد ہونے چاہییں، ان کی خاطر دعاؤں کا مستقل اہتمام ہونا چاہیے، ان لوگوں کے بھی گھر خاندان اور بچے ہیں، جو آج پریشان حال ہیں اور ترستے ہيں، ایسے گھرانوں کو ملت کا گھرانہ قرار دیا جانا چاہیے.

یاد رکھیں. جو ملت اپنے جانبازوں کو یاد رکھتی ہے ان سے محبت کرتی ہے وہ کبھی مردہ نہیں ہوسکتی _ملکی سطح پر اخوت کی اسقدر چنگاری بھی گردش میں آجائے تو، اسلامی برادری تو مضبوط ہوگی ہی، اللّٰہ کو بھی بڑا پیار آئے گا ۔قیدی کو آزادی دلانا اسلام کے مرکزی مشن میں سے ہے جسے ہم بھلا بیٹھے ہیں آئیے اس رمضان ‌””مشن فڪ العانی” تازہ کریں_جب آپ ان مظلوموں کے گھروں پر مواخات کی دستک دیں گے، جب جب خیرسگالی سے بغلگیر ہوں گے، بخدا مسرت بھرے یہ چہرے پوری زندگی کی کمائی ہوں گے، جب یہ خبر جیلوں میں قید مظلوموں تک پہنچیں گی تو ان میں زندگی کی رمق دوڑ پڑے گی. انہيں احساس ہوجائے گا ان کا دل لبریز ہوجائے گا کہ جس امت ہونے کی سزا انہیں دی جارہی وہ امت پنا زندہ ہے، اس کا وجود ہے باقی ہے ۔اس وقت علانیہ اپنے مظلوموں کے لیے ایک عالمی زنجیرِ مواخات کی ضرورت ہے، کہ جس سے ملی زندگی روشن ہو_

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!