دارالقضاء میراروڈ میں نئے قاضی نے کام شروع کردیا
میراروڈ: 6/مارچ (ایس ایم ایس) میراروڈ میں گزشتہ تین سالوں سے دارالقضاء قائم ہے۔ دارالقضاء میں مسلمانوں کے خاندانی و عائلی اختلافات اور زوجین کے باہمی جھگڑوں پر فیصلے کئے جاتے ہیں۔ مگر لاک ڈاؤن کی وجہ سے گزشتہ کئی ماہ سے قاضی صاحب نہیں تھے جس کی وجہ سے کافی معاملات التوا میں پڑے ہوئے تھے ۔ قاضی صاحب کی عدم موجودگی کی وجہ سے دارالقضاء کا کام کاج متاثر ہو رہا تھا ۔ ان دشواریوں کے مدِنظر رکھتے ہوئے مسلم پرسنل لاء بورڈ نے نئے قاضی صاحب کے تقرر تک عارضی طور پر بھیونڈی شہر کے قاضی مطیع الرحمٰن قاسمی صاحب کو میراروڈ کے لئے بھی جزو وقتی قاضی مقرر کیا ہے۔ اب وہ ہفتہ میں دو روز ہفتہ اور اتوار کے دن میراروڈ میں فیصلے کریں گے ۔
6/ مارچ کو صبح میراروڈ نیانگر میں جنتا ڈیری کےقریب واقع دارالقضاء کے دفتر میں قاضی صاحب کی تشریف آوری پر دارالقضاء فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر عظیم الدین صاحب اور منتظمہ کمیٹی کے اراکین نے اُن کا پُر جوش خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر عظیم الدین صاحب نے کہا کہ میراروڈ دارالقضاء میں معاملات کے حل اور مقدمہ کے اندراج کے لئے کسی قسم کی کوئی فیس نہیں لی جاتی ہے ۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دارالقضاء میں ایک کاؤنسلنگ سینٹر بھی قائم ہے جہاں طرفین کے درمیان صلح صفائی کی کوشش کی جاتی ہے۔
اب تک ایسے سینکڑوں کیس آئے جو علیحدگی اختیار کرنا چاہتے تھے مگر کاؤنسلنگ کے بعد ان کے درمیان غلط فہمی کا ازالہ ہوگیا اور دوبارہ ساتھ رہنے پر راضی ہوگئے۔ ڈاکٹر عظیم الدین صاحب نے کہا کہ میراروڈ اور اطراف کے مسلمانوں کے لئے دارالقضاء اور کاؤنسلنگ سینٹر ایک بہت بڑی نعمت بن گیا ہے ۔ مسلمان عدالتوں اور پولیس چوکیوں کے چکر کاٹنے سے لوگ بچ جاتے ہیں اور قوم کا پیسہ بھی برباد ہونے سے بچ جاتاہے۔