یو پی میں پاپولرفرنٹ کے کارکنوں کی گرفتاری غیرجمہوری اور قابل مذمت: ایس ڈی پی آئی
نئی دہلی: 18/فروری (پی آر) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے اتر پردیش پولیس کی طرف سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے دو کارکنان ارشاد اور فیروز کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتر پردیش پولیس نے بی جے پی کے اشارے پر ان کارکنان کو من گھڑت اور فرضی وجوہات کے بنا پر گرفتار کیا ہے۔ یہ دونوں کارکن جو تنظیمی کام کے سلسلے میں مغربی بنگال اور بہار گئے تھے اور وہ اپنے آبائی مقام کیرلا لوٹ رہے تھے۔11فروری 2021کو انہیں اتر پردیش ایس ٹی ایف نے یوپی کے نامعلوم ریلوے اسٹیشن سے غیر قانونی طور پر تحویل میں لے لیا تھا اور 16فروری 2021کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا تھا۔
ایس ڈی پی آئی قومی نائب صد ر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے یو پی پولیس کے اس غیر قانونی اور مذموم عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوگی آدتیا ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت مایوسی کے ساتھ یو پی میں پاپولر فرنٹ کو دبانے کی کوشش کررہی ہے اور اس سے قبل بھی یوپی میں پاپولر فرنٹ پر بہت سارے من گھڑت مقدمات درج کئے جانے کی مثالیں موجود ہیں۔ یہ بات بھی عیاں ہے کہ یوگی حکومت سماجی اور انسانی حقوق کے کارکنوں اور بی جے پی حکومت کے آمرانہ اور لاقانونی حکمرانی پر اختلاف کرنے والوں پر جھوٹے مقدمات درج کرنے کیلئے بدنام ہے۔
ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یو پی میں بی جے پی حکومت کا یہ معمول ہے کہ وہ لوگوں کو اختلا ف رائے سے دور رکھنے اور لوگوں کو جمہوری، سیکولر اور سماجی کاز کیلئے منظم کرنے والی تنظیموں سے دور رکھنے کیلئے اس طرح کی غیر قانونی کارروائیوں کے ذریعہ لوگوں کے ذہنوں میں خوف پیدا کرتی ہے۔ مرکزی اور ریاستی بی جے پی حکومتیں فرضی اور مضحکہ خیز بغاوت کے مقدمات اور نام نہاد سلامتی خطرے کے وجوہات پر ملک بھر میں سماجی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو نشانہ بنا کر گرفتار کرنے میں لگی ہوئی ہیں۔ جبکہ حقیقت میں بی جے پی آرایس ایس کا گٹھ جوڑ ملک کی جمہوریت اور سیکولر تانے بانے کو ختم کررہا ہے جو ملک کی سا لمیت اور قومی سلامتی کیلئے حقیقی خطر ہ ہے۔شرف الدین احمد نے کہا ہے کہ کسی بھی طرح کی اذیت یا دھمکی سے ناانصافی اور آمریت پسند قوتوں کے خلاف جدوجہد کو دبایا نہیں جاسکتا ہے۔ sdpi