مہاراشٹرا گورنر کی سونچ، دستوری عہدہ کی توہین ہے
ساجد محمود شیخ، میراروڈ
مکرمی!
گزشتہ منگل کو مہاراشٹر کے گورنر نے وزیرِ اعلیٰ کو خط لکھ کر تنقید کی کہ متعدد مطالبات کے باوجود مندروں کو کھولنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ آگے انہوں نے کہا کہ کیا آپ سیکیولر ہو گئے ہیں۔ عزتّ مآب گورنر کی اس بات سے ہمیں حیرت ہورہی ہے۔گورنر کا عہدہ دستوری عہدہ ہے جس کا احترام لازمی ہے۔ لیکن گورنر نے ہی اپنے عہدے کی توہین کی ہے ۔یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ مندر نہ کھلوانے کی بات جس طرح ہندوتو اور سیکولرازم کی بحث تک پہنچ گئی اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان کے آئین میں سیکولرازم کی باضابطہ وضاحت کرتے ہوئے اس پر عمل کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ یعنی ہندوستان میں تمام مذاہب اور ذات کے لوگوں کو ملک یکساں مواقع فراہم کرنے کی گارنٹی دی گئی ہے۔اگر سیکولرازم کو نظر انداز کیا گیا تو ہندوستان کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔ہندوستان کے آئین کو ایک بار پھر اچھی طرح طرح سمجھ کر اس کے پیغامات کو عام لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کی جائے۔اسی سے ہندوستان متحد اور مظبوط رہے گا۔