بزم کو قائم کرنا اور فعال رکھنا آسان مرحلہ نہیں ہے: سہیل نظامی
کاروان اردو ادب بنگلور کے 197ویں غیر طرحی مشاعرے کی روداد
بنگلور: 14/ستمبر (راست) عبد الوہاب سردار دانش بانی وسکریٹری کاروان اردو ادب،بنگلورکے مطابق شہر بنگلور وچن پٹن کے ممتاز شاعر عبد الرشید سہیل نظامی،کنوینر بزم شاہین کی صدارت میں بروز اتوار 13ستمبر کاروان اردو ادب بنگلور کا 197واں غیر طرحی مشاعرہ بمقام القدس اردو ہال عیدگاہ کامپلکس ٹیانری روڈ بنگلور بعد نماز عصر منعقد ہوا، جس میں ندیم فاروقی، محمد عشرت اللہ عشرت کولار، سید عرفان اللہ قادری اور اردو اکادمی بطور مہمانان خصوصی شریک رہے۔ مشاعرے کا آغاز منظور عالم جنیدی کی قرأت سے ہوا۔نذیر نصرت نے حمد پیش کی۔ ڈاکٹر نذیر احمد تاج اشرفی،سید تبریز نے نعت شریف پیش کی۔
عبد العزیز داغ کی نظامت میں مندرجہ ذیل شعراء نے اپنا اپنا غیر طرحی کلام سنایا۔عبدالرشید سہیل نظامی چن پٹن،محمد عشرت اللہ عشرت کولار، ندیم فاروقی، اکرم اللہ بیگ اکرم،نذیر نصرت،عبد العزیز داغ، منظور عالم جنیدی، سید افسر پاشاہ افسر، رفعت عاصفی، تاج اشرفی،ثنا ساغر، انور عزیز انور، سردار وہاب دانش، رحمت اللہ خان رحمتاورمشتاق احمد شاہ۔ ڈاکٹر نذیر احمد نے بزرگ شعراء کا کلام پیش کیا۔سردار وہاب دانش نے خیر مقدمی تقریر کی۔صدر مشاعرہ اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی بزم کو قائم کرنے اور اسے فعال بنانے کیلئے مشکلوں کا سامنا کرنا پڑتاہے۔کوئی بزم یونہی قائم نہیں رہتی اس کے لئے بہت ساری قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کاروان اردو ادب کا یہ لاک ڈاؤن کے بعد پہلامشاعر ہ لیکن بہت جلد وہ اپنے 200ویں مشاعرے کے قریب ہے۔امید ہے کہ وہ اس سنگ میل کو بھی پار کرے گا۔
تمام شعراء کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شعراء کے بغیر بزم بھی ترقی نہیں کرسکتی اور بزم کے بغیر شعراء بھی ادھورے رہ جاتے ہیں۔اس لئے سب کو مل جل کر اردو زبان و ادب کی خدمت کرنا چاہئے۔عبدالعزیز داغ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ہمارے سینئر شعراء اس دنیا سے رخصت ہوگئے جس میں اسد اعجاز، ضیاء کرناٹکی، ڈاکٹر نذیر چشتی اور کرناٹک اردو اکیڈمی کے آفس سپرنٹنڈنٹ سید زین العابدین وغیرہ۔ ان تمام کے حق میں انہوں نے دعائے مغفرت کی۔
سردار وہاب دانش نے تعزیتی قرار داد سید عثمان جنرل منیجر روزنامہ سالار کے ماموں محمد رفیق احمد اور سید زین العابدین عرف سید صاحب اردو اکادمی مرحوم کے انتقال پر کاروان اردو ادب کی طرف سے اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور خصوصاً سید عثمان اورمرحوم کے فرزندوں وداماد کو صبر جمیل عطا کرے۔ آمین۔آخر میں بانی ئ بزم سردار وہاب دانش نے تمام کا بالخصوص القدس اردو ہال کی صدر ڈاکٹر ساجدہ بیگم کا شکریہ ادا کیا۔ سامعین کثیر تعداد میں شریک رہے۔ رات کے 8بجے مشاعرہ اختتام پذیر ہوا۔ آئندہ ماہ کامشاعرہ طرحی مشاعرہ ہوگا۔ شعراء کرام مصرعہ طرح نوٹ کرلیں۔”ہم کورونا پڑا مسکرانے کے بعد“۔قافیہ مسکرانے ردیف کے بعد۔