ضلع بیدر سے

مسلمان ہرظلم برداشت کرسکتا ہے لیکن شانِ رسولﷺ میں گستاخی ناقابلِ برداشت: مولانا تصدق ندوی

بیدر: 13/ا گسٹ (اے ایس ایم) مولانا محمد تصدق ندوی جنرل سکریٹری جمعیت علماء بیدر نے ایک صحافتی بیان میں کہا ہے کہ ملک میں آئے دن سوچی سمجھی سازش کے تحت پُر امن حالات کو مکدر کرنے اور مسلم طبقہ کے جذبات کو مجروح کرنے اور انہیں ٹھیس پہنچانے کے لئے اسلام، پیغمبر اسلام اور اہل بیت اطہار کی شان اقدس میں گستاخی کی جاتی رہی ہے، اسی طرح کا بدبختانہ واقعہ بنگلور کے ڈی جی ہلی میں پیش آیا،سری نواس مورتی رکن اسمبلی کے بھانجے پی نوین نے انتہائی غلاظت پر مبنی رحمۃ اللعالمین ﷺاور امی جان حضرت عائشہ صدیقہ طاہرہؓ کی شان اقدس میں فیس بک پر توہین آمیز مواد پیش کر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی،اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

دنیا جانتی ہے کہ مسلمان ہر ظلم برداشت کرسکتا ہے لیکن آقائے نامدار محبوب خدا ﷺ کی شان میں ادنیٰ گستاخی بھی برداشت نہیں کرسکتا ہے، زمانہ شاہد ہے کہ جس نے بھی شان رسالت ﷺمیں گستاخی کی ہے ذلت آمیزعبرتناک اس کا انجام ہوا ہے، ایک بیٹا اپنے باپ کی ایک شاگرد اپنے استاد کی ایک ملازم اپنے مالک کی گستاخی برداشت نہیں کرسکتا، تو رب ذوالجلال اپنے محبوب ﷺکی گستاخی کیسے برداشت کرسکتا ہے، ان ملعونوں کودنیا والے سزا دے نا دے لیکن رب العالمین ضرور انکو دنیا میں ذلت رسوائی وپھٹکار اور آخرت میں بڑا دردناک عذاب دے گا۔

مولانا محمد تصدق ندوی نے مزید کہا کہ حالیہ واقعہ کو لیکردل برداشتہ چند مسلمان پُر امن طریقہ پر ایف آئی آر درج کرانے پولیس اسٹیشن پہنچے،اگر پولیس حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے بروقت گستاخ کو اٹھا لیتی اور اسکے خلاف ایف آئی آر درج کر لیتی تو حالات اتنے پُر تشدد نہ ہوتے،پولیس کی خاموشی اور نظر اندازی نے حالات کو بھڑکنے کا موقع دیا، جسمیں تین قیمتی جانیں تلف ہوئیں اور سینکڑوں لوگ زخمی ہوئے،اور اس واقعہ کو لیکر اندھا دھن مسلم نوجوانوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں، جمعیت علماء بیدراس کی سخت مذمت کرتی ہے اور حکومت سے اپیل کرتی ہے کہ ملعون گستاخ کو سخت سے سخت سزا دی جائے، شہدا کے وارثین کو معقول معاوضہ دیا جائے،اور بے قصور نوجوانوں کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے۔

اس واقعہ کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ مسلمان ہمیشہ امن پسند رہا ہے، جسکی مثال اس پرُ تشددواقعہ کے دوران دیکھنے کو ملی کہ چند مسلم نوجوانوں نے ایک مندر کی حفاظت کے لئے انسانی زنجیر بنا کر مندر کے سامنے امن کی دیوار بن کرکھڑے رہے اور مندر کا تحفظ کیا لیکن اسکے برخلاف حالیہ دہلی فسادات میں فرقہ پرست بلوائیوں نے مسجد کو آگ لگائی اور اسکے مینار پر چڑھ کر بھگوا جھنڈا لہرایا،یہ دو واقعات نے عوام کے سامنے سچائی کھول کر رکھ دی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!