تازہ خبریںخبریںقومی

الیکشن سے پہلے پھر پلوامہ جیسا حملہ ہوسکتا ہے: راج ٹھاکرے

ممبئی۔ ۹؍مارچ: مہاراشٹر نونرمان سینا کی ۱۳؍ویں سالگرہ پر پارٹی کے صدر راج ٹھاکرے نے کہاکہ لوک سبھا الیکشن آنے سے پہلے پلوامہ جیسے دہشت گردانہ حملے ہوسکتے ہیں، انہوں نے بی جے پی سرکار کو رافیل پر بھی گھیرنے کی کوشش کی، انہوں نے کہاکہ رافیل گھوٹالہ، رام مندر معاملے میں فیل ہونے کے بعد عوام کا ذہن دوسری طرف کرنے کےلیے پلوامہ حملہ اور ایئر اسٹرائیک جیسے واقعات کو انجام دیاگیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی پر جنگ جیسے حالات پیدا کرنے کا الزام لگایا او رکہاکہ وہ اس سے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، انہو ں نے یہ بھی کہا کہ سوال رافیل کی قابلیت کو لے کر نہیں ہے، بلکہ دفاعی معاملوں میں غیر تجربے کار کاروباری انل امبانی کو رافیل کا ٹھیکہ دئیے جانے کو لے کر ہے، اس کا جواب عوام چاہتے ہیں۔ٹھاکرے نے کہا کہ ملک کے جوان شہید ہورہے ہیں؛ لیکن ہمار ی سرکار اس پر سیاست کررہی ہے۔ پلوامہ میں دہشت گردانہ حملہ ہونے کی اطلاع انٹلی جینس کو ہونے کے باوجود حکومت ، وسیکوریٹی معاملے کے صلاح کار کی لاپروائی سے ہمارے چالیس جوان شہید ہوئے اور چالیس خاندان اجڑ گئے۔ پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد بھی بی جے پی کے لیڈر چناوی پروگرام اوردیگر پروجیکٹوں کا افتتاح کرتے رہے۔ انہیں شہید جوانوں کو لے کر کسی بھی طرح کا دکھ نہیں ہوا۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی اور اس کی ٹرول سینا کو وطن پرستی سکھانے کی ضرورت نہیں ہے ہم بی جے پی ٹرول سینا سے نہیں ڈرتے۔ آنے والے پارلیمانی الیکشن میں منسے کے رول کو لے کر انہوں نے کہاکہ وہ جلد ہی اس بارے میں اعلان کریں گے۔ لوک سبھا چنائو کو لے کر انہوں نے کسی بھی صحافی سے گفتگو نہیں کی۔ راج ٹھاکرے نے مزید کہا کہ ۲۷؍دسمبر کو اجیت ڈوبھال اور پاکستان کے کائونٹر پارک نے بینکاک میں ملاقات کی تھی۔ میں نے ۲۰۱۷ کے عام اجلاس میں بتادیا تھا کہ لوک سبھا چنائو کے نزدیک آتے ہی دیڑھ دو مہینہ پہلے یہ لوگ فساد کرائیں گے اور جنگ جیسی صورتحال پیدا کریں گے۔ راج ٹھاکرے نے اس موقع پر سوال کیا کہ پلوامہ میں کیا ہوا ؟ پلوامہ میں دہشت گردانہ حملہ کیوں ہوا؟ راج ٹھاکرے نے ایک اخبار میں وزیر اعظم نریندر مودی کی الگ الگ تصاویر دکھاتے ہوئے کہاکہ ان کے چہرے پردکھ نظر آرہا ہے؟ انہو ں نے اجیت ڈوبھال پر پہلے دئیے گئے بیان پر صفائی دیتے ہوئے کہاکہ میں نے کیا کہا تھا؟ میں نے کہا تھا نا کہ ان کی جانچ کی جائے گی تو بہت سی جانکاریاں سامنے آئیں گی۔ اجیت ڈوبھال کون ہے، وہ ملک کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’کیریین نیوز پورٹل‘‘ پر ڈوبھال کے بیٹے نے ہزار کروڑ روپئے کا دعویٰ کیا ہے، اس میں چھپا تھا کہ اجیت ڈوبھال کے بیٹے کی کمپنی کا ایک پارٹنر سعودی عرب کا ہے ، دوسرا پاکستان کا ہے، اگر دوسرے کسی کا پارٹنر پاکستانی ہوتا تو یہ بی جے پی والے اسے وطن کا غدار قرار دیتے۔ یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے جب راج ٹھاکرے نے پلوامہ حملے کو لے کر بی جے پی پر حملہ کیا ہو، اس سے قبل بھی پلوامہ دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوئے سی آر پی ایف کے جوانوں کو سیاسی شکار قرار دیتے ہوئے راج ٹھاکرےنے کہا تھا کہ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال سے پوچھ تاچھ کرنے پر سچائی سامنے آجائے گی۔ وزیر اعظم نریند رمودی پر جارحانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے کہا کہ پلوامہ میں چالیس جوان شہید ہوئے انہیں سیاسی شکار بنایا گیا اور ہر حکومت نے نے اس طرح کی چیزیں گڑھی، لیکن نریندر مودی کے دور حکومت میں یہ چیز کثرت سے ہورہی ہے۔ راج ٹھاکرے نے مزید کہا کہ ایم این ایس کو اس عرصہ میں کئی اتار چڑھائو کا سامنا کرنا پڑا ہے ،لیکن ایم این ایس ورکرس نے جس طرح ان کا ساتھ دیا ہے ،وہ قابل ستائش ہے ۔انہوںنے بی جے پی کے لیڈران کی ایم این ایس کے بارے میں قیاس آرائیوں پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے لیڈران اس طرح کی بحث میں مشغول ہیں کہ ایم این ایس کی حکمت عملی کیا ہوںگی۔انہوںنے 25 دسمبر2015کا ذکر کیا کہ مودی نے اچانک لاہور پہنچ کر نواز شریف کی سالگرہ کے جشن میں شرکت کی ،لیکن سات دن بعد ہی پٹھان کوٹ میں دہشت گردانہ حملہ پیش آیا اور اس کے تین مہینے بعد ہی چار ریاستوں کے اسمبلی الیکشن ہوئے تھے ،رافیل کے کاغذات کے چوری ہونے کا ذکر کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ حکومت کے ذریعہ چوری کی بات سپریم کورٹ میں تسلیم کیے جانے کے بعد بہانہ بنایاجارہا ہے کہ اس کی کاپی چوری ہوئی ہے ،اس طرح مودی حکومت روز جھوٹ بول بول کر پھنس رہی ہے۔راج ٹھاکرے کے مطابق مودی نے کہا تھا کہ سرحد پر فوج سے زیادہ تاجر دکھائی دیں گے ،لیکن اس سے برعکس مسلح دستے بڑی تعداد مںی تعینات ہیں اور امکان ہے کہ الیکشن سے قبل پلوامہ جیسا واقعہ کردیا جائے ،ایسا شبہ انہوںنے ظاہر کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!